آپ کا مسلسل اُوٹ پٹانگ چیزیں کھانے کو دل کیوں کرتا ہے؟ سائنس نے بتا دیا

آپ کا مسلسل اُوٹ پٹانگ چیزیں کھانے کو دل کیوں کرتا ہے؟ سائنس نے بتا دیا
آپ کا مسلسل اُوٹ پٹانگ چیزیں کھانے کو دل کیوں کرتا ہے؟ سائنس نے بتا دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ٹورنٹو (مانیٹرنگ ڈیسک )یہ تحقیق یقیناً دلچسپ ہے کہ جنک فوڈ کھانے کی طرف رجحان کی بنیادی وجہ دماغ کا وہ حصہ ہے جو کھانے نہ کھانے کا فیصلہ کرتا ہے۔ یہ تحقیق کینیڈین نے کی اور بتایا کہ انسانی دماغ اچانک فیصلہ کرتا ہے کہ زیادہ کیلوریز والی غذائیں اور خوراک کھاتی ہے یا زبان کا چسکا پورا کرنے کیلئے جنک فوڈ کی دکانوں کا رخ کرتا ہے اور یہ سفید دماغ کا اعلیٰ ترین حصہ کرتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دماغ کو اس بری مشق سے روکنے کے لئے آپریشن کی ضرورت ہوتی ہے۔ تازہ ترین تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ دماغ کے اس حصے کی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے آپ کو فوری طور پر کسی اور باب میں مصروف کرلینا چاہیے تاہم ماہرین اس بات سے سختی سے منع کرتے ہیں کہ دماغ کی سرگرمیوں کا رخ بدلنے کیلئے الکوحل کا استعمال بالکل نہیں کرنا چاہیے۔ طبی نکتہ نظر سے دماغ کے اس حصے کو یہ فیصلہ کرنے سے روکنے کیلئے کمزور سا الیکٹرک شاک لگانا مطلوب ہوتا ہے جو کہ اس مقناطیسی فیلڈ کو ڈسٹرب کرے اور انسانی رجحان جنک فوڈ سے ہٹے۔ اس ضمن میں پبلک ہیلتھ اور سسٹم کے ڈائریکٹر کانسیڈر الیو کہتی ہیں کہ یہ دلچسپ پہلو ہے کہ دماغ کو کوئی جھٹکا دینے کی بجائے صرف اس کی سوچ کا رخ بدل دینے سے انسانی ایک بری عادت سے نجات پانے میں کامیاب ہوجاتا ہے، وہ یہ بھی کہتی ہیں کہ صحت مند دماغ ہی انسانی صحت کا ضامن ہوتا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -