سعودی عرب میں 100 ریال میں لڑکیاں ’کرائے‘ پر حاصل کرنے کی سہولت، لیکن کس لئے؟ جان کر کوئی بھی دنگ رہ جائے
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں ویک اینڈ پر شاپنگ مالز میں صرف فیملیز کے داخلے کا نیا ضابطہ نافذ ہونے کے بعد تنہا نوجوانوں نے شاپنگ سنٹرز میں گھسنے کے لئے منفرد حل ڈھونڈ لیا ہے اور وہ خواتین کو صرف100ریال دے کر ان کے ساتھ ’فیملی ممبر‘ کی حیثیت سے شاپنگ مال میں داخل ہوجاتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ویک اینڈ پر شاپنگ مالز میں داخل ہونے کے خواہشمند نوجوان سعودی لڑکیوں یا خواتین کو 100 ریال (تقریباً 2600 پاکستانی روپے) کی پیشکش کرتے نظر آتے ہیں تاکہ وہ خود کو ان کی رشتہ دار خاتون ظاہر کریں اور انہیں شاپنگ مالز میں داخل ہونے میں مدد فراہم کریں۔
ایک خاتون یاسمین عبداللہ نے بتایا کہ نوجوانوں کو شاپنگ مالز کے باہر کھڑے دیکھ کر انہیں بہت افسوس ہوتا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بہت کم لڑکیاں یا فیملیز ان کی مدد پر تیار ہوتے ہیں لیکن پھر بھی کافی خواتین ایسی مل جاتی ہیں جو یہ کام بخوشی سرانجام دیتی ہیں۔ ایک اور لڑکی نجات عبدالعزیز نے بتایا کہ اس کی کئی سہیلیاں اس طریقے سے پیسے کماچکی ہیں اور بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ شرارتی لڑکیاں ان سے 50 یا 100 ریال پکڑلیتی ہیں اور پھر خود جلدی سے اندر داخل ہوجاتی ہیں جبکہ یہ نوجوان بیچارے باہر ہی بھٹکتے رہ جاتے ہیں، اور وہ ایسی صورت میں کچھ بھی نہیں کرسکتے، سوائے اس کے کہ پھر سے کسی رحم دل لڑکی کا انتظار شروع کردیں۔تاہم یہ کوئی مشکل کام نہیں کہ کسی خاتون کی مدد حاصل کرکے اسے 100ریال دیا جائے اور شاپنگ مال میں داخل ہواجائے۔
فیسا ماجد نامی لڑکی کا کہنا تھا کہ اس کے کچھ مرد کزن بھی اس طرح کی مشکلات سے دوچار ہوئے ہیں اور وہ اس کی مدد کے خواستگار ہوتے ہیں۔