’صبح سوکر اُٹھی تو اندھی ہوچکی تھی، تھوڑی دیر بعد نظر واپس آگئی، پریشان ہوکر ڈاکٹر کے پاس گئی تو اس نے ایسی وجہ بتادی کہ زندگی کا سب سے زوردار جھٹکا دے دیا کیونکہ۔۔۔‘ 20 سالہ نوجوان لڑکی کی کہانی جسے جان کر کسی کی بھی آنکھوں میں آنسو آجائیں

’صبح سوکر اُٹھی تو اندھی ہوچکی تھی، تھوڑی دیر بعد نظر واپس آگئی، پریشان ہوکر ...
’صبح سوکر اُٹھی تو اندھی ہوچکی تھی، تھوڑی دیر بعد نظر واپس آگئی، پریشان ہوکر ڈاکٹر کے پاس گئی تو اس نے ایسی وجہ بتادی کہ زندگی کا سب سے زوردار جھٹکا دے دیا کیونکہ۔۔۔‘ 20 سالہ نوجوان لڑکی کی کہانی جسے جان کر کسی کی بھی آنکھوں میں آنسو آجائیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سڈنی(نیوز ڈیسک) دنیا کے رنگوں کو آنکھوں میں سموئے انسان نیند کی آغوش میں جائے اور صبح اٹھنے پر اس کی آنکھیں تاریک ہو چکی ہوں تو سوچئے ایسے شخص کے لئے کیسی قیامت کی گھڑی ہو گی۔ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان لڑکی کو نہ صرف اس دردناک تجربے سے گزرنا پڑا بلکہ ساتھ ہی یہ لرزہ خیز انکشاف بھی ہو گیا کہ اس کی بصارت دماغ میں موجود رسولی کی وجہ سے متاثر ہو رہی تھی۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق سڈنی سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ امینڈا والہوس کا کہنا ہے کہ ”چند دن قبل جب میں یونیورسٹی میں امتحان دے رہی تھی تو میں نے اچانک چھت کی جانب دیکھا اور مجھے ایک تاریک دھبہ نظر آیا۔ یہ بہت عجیب تھا اور میں محسوس کرسکتی تھی کہ یہ میری آنکھ میں تھا۔ اگلے چند دنوں کے دوران مجھے بعض اوقات اٹھتے بیٹھتے آنکھوں کے سامنے تاریکی سی نظر آتی تھی لیکن یہ محض چند سیکنڈ کیلئے ہوتی تھی۔میرے سر میں مسلسل درد بھی رہتا تھا لیکن ڈاکٹروں کو چیک کروایا تو ان کا کہنا تھا کہ غالباً یہ پڑھائی کے دباﺅ کی وجہ سے ہے۔ پھر ایک روز میں اچھی بھلی سوئی لیکن صبح اٹھی تو کچھ بھی دیکھنے کے قابل نہیں تھی۔ میری آنکھوں کے سامنے صرف اندھیرا تھا۔ کچھ دیر بعد میری بصارت کچھ لوٹی تو میں فوری طور پر ایک ماہر چشم کے پاس گئی جس نے معائنہ کرکے بتایا کہ میری آنکھ سے منسلک آپٹیکل رگ میں سوزش تھی۔ انہوں نے مجھے سڈنی آئی ہسپتال بھیج دیا جہاں میرا سی ٹی سکین کیا گیا تو پہلی بار پتہ چلا کہ میرے دماغ میں رسولی موجود تھی جس کی وجہ سے میری بصارت بری طرح متاثر ہو چکی تھی۔ یہ رسولی پانچ سینٹی میٹر کی تھی اور اس کی وجہ سے دماغ میں سریبرل سپائنل فلوئیڈ کا بہاﺅ متاثر ہورہا تھا۔ اس بہاﺅ کے متاثر ہونے کی وجہ سے ہی میری آپٹیکل رگ بری طرح سوج گئی تھی اور مجھے دکھائی دینا بند ہوگیا تھا۔

’گزشتہ برس مجھے کینسر تشخیص ہوگیا، روایتی علاج سے تنگ آکر میں بھارت چلی گئی، جہاں مجھے گائے کا پیشاب پلایا جاتا رہا اور پھر ۔۔۔‘ کینسر زدہ خاتون کے ساتھ پھر بھارت میں کیا کیا گیا؟ جان کر آپ کا بھی منہ کھلا کا کھلا رہ جائے گا
مجھے اس بات پر یقین ہی نہیں آر ہا تھا۔ میں سوچتی تھی کہ کاش یہ کوئی خواب ہو لیکن یہ حقیقت تھی اور بہت تلخ حقیقت تھی۔ میری آنکھوں سے آنسو رواں تھے اور مجھے لگتا تھا کہ میں اپنے ہوش و حواس برقرار نہیں رکھ پاﺅں تھی۔ خوش قسمتی سے میری والدہ میرے ساتھ تھیں جنہوں نے مجھے سہارا دیا۔


سڈنی آئی ہسپتال سے مجھے فوری طور پر پرنس آف ویلز ہسپتال کے ایک نیوروسرجن کے پاس بھیجا گیا۔ آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ میں اس رات سونے سے پہلے سوچ رہی تھی کہ صبح ساحل سمندر کی سیر کو جاﺅں گی، لیکن اب مجھے دماغ کی رسولی کے آپریشن کیلئے لیجایا جارہا تھا۔ اسی شام میرا آپریشن کیا گیا اور میں خود کو بہت خوش قسمت سمجھتی ہوں کہ یہ رسولی کینسر نہیں تھی۔ اب میں خود کو بہت بہتر محسوس کرتی ہوں۔ میری بصارت مکمل طور پر بحال ہونے میں تین ماہ لگے۔ یہ میرے لئے بہت مشکل تھا لیکن میں اپنی خوشی کو لفظوں میں بیان نہیں کرسکتی کہ اب سب کچھ ٹھیک ہوگیا ہے۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -