اگر آپ نے گردوں کے ساتھ کپورے کھائے تو جان لیں کہ آپ نے ۔۔۔

اگر آپ نے گردوں کے ساتھ کپورے کھائے تو جان لیں کہ آپ نے ۔۔۔
اگر آپ نے گردوں کے ساتھ کپورے کھائے تو جان لیں کہ آپ نے ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( نظام الدولہ)لاہور کی طرح کراچی میں بھی جس طرح بکرے کے گردے کپورے کھانے کا رواج فروغ پاچکا ہے ،اسی طرح یہ ذوق پاکستان کے بیشتر شہروں میں پایا جاتا ہے اور گردے کپورے کھانے والوں کا استدلال ہے کہ اس سے جنسی قوت میں اضافہ ہوتا ہے ،یہ بات حقیقت میں فرسودہ ہے جبکہ اسلام میں کپورے کھانا حرام ہے۔جامعہ علوم اسلامیہ کے دارالاافتا نے اس حوالے سے فتویٰ دے رکھا ہے کہ جانوروں کے کپورے(testis) کھانا مسلمانوں کے لئے حرام غذا ہے۔اس فتویٰ کی رو سے ٹکاٹک ،کٹا کٹ کپورے کھاناجائز نہیں ہے۔ شرعی نصوص میں حیوان کے جن سات اعضاء کے کھانے سے منع کیا گیا ہے ان میں کپورے بھی شامل ہیں۔ اس ممانعت کو بعض اہلِ علم حرام سے تعبیرکرتے ہیں اور بعض مکروہ تحریمی سے جبکہ فقہاء احناف نے مکروہ تحریمی لکھا ہے اور اصولی لحاظ سے مکروہ تحریمی کہنا ہی درست ہے۔واضح رہے کہ مکروہ تحریمی وہ عمل ہے جس کا ترک کرنا ضروری ہو اور اس کام کو کرنا لازماً ممنوع ہو ۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -