جاپانیوں کا خفیہ خودکش فضائی سکواڈ ،جنگ عظیم دوئم میں امریکہ ایٹم بم سے حملہ نہ کرتا تو جاپانی اپنی اس ٹیکنالوجی سے اتحادیوں کو تباہ و برباد کردیتے
لاہور(نظام الدولہ )ڈرون کو موجودہ دور کی سائنسی ایجادات میں مہلک ترین فضائی ہتھیارکا درجہ حاصل ہوچکا ہے ۔اس میں کوئی پائلٹ نہیں ہوتا مگر یہ ریمورٹ کنٹرول سے ہزاروں میل دور بیٹھ کر دشمن کے ٹھکانے تباہ کردیتا ہے۔لیکن ۷۷ سال پہلے ایک ایسی ہی نادر اور مہلک ترین ہتھیار جاپانیوں نے بھی بنایا تھا جو ڈرون کا ہی کام کرتا تھا لیکن اس میں خودکش بمبار پائلٹ سوار ہوتا تھا ۔یہ جاپانیوں کا ایک فضائی سکواڈ تھا جسے کیمی کاز کہا جاتا تھا،جاپانی آج بھی اپنے کیمی کاز وں کی شجاعت پر فخر کرتے ہیں۔اس فضائی خودکش سکواڈ سے خوف زدہ ہوکر امریکہ نے جاپان پر ایٹم بم گرایا تھا،اگر امریکہ یہ انسانیت سوز قدم نہ اٹھاتا تو اسے عبرتناک شکست اٹھانی پڑتی۔
جنگ عظیم دوم میں جب جاپان کی عسکری قوت آخری ہچکیاں لے رہی تھی ، جاپانیوں نے ایک ایسی حرکت کی جسے دیکھ کر دنیا حیران رہ گئی۔ انہوں نے اپنی فضائی قوت کی کمزوری کو دور کرنے کے لئے لکڑی کے ہلکے پھلکے چھوٹے چھوٹے جہاز بنائے۔ ان جہازوں میں صرف ایک آدمی کے بیٹھنے کی گنجائش ہوتی اور اس کا میکینکل نظام کچھ ایسا تھا کہ ایک بار اس جہاز کے ہوا میں بلند ہونے کے بعد اس میں بیٹھا ہوا ہوا باز بالکل بے بس ہو جاتا تھا یعنی ’’نہ ہاتھ باگ پر ہے نہ پا ہے رکاب میں‘‘ کے مصداق وہ اسے کسی سمت موڑنے یا اوپر نیچے لانے لے جانے میں کامیاب نہیں ہو سکتا تھا البتہ اتنا ضرور کر سکتا تھا کہ اسے کسی جگہ روک کر نیچے گرا دے ۔یہ ہوا باز ’’کیمی کاز‘‘ کے نام سے مشہور ہوئے۔
کیمی کاز کے معنی ہیں سرفروش۔ یہ جاپان کا وہ مایہ ناز فوجی دستہ تھا جس کے بل پر وہ کافی عرصے تک اتحادیوں کو دہشت میں مبتلا رکھے رہا۔ کیمی کاز ان لکڑی کے جہازوں میں بیٹھتے ،پھر فضا میں پرواز کرتے ہوئے دشمن کے فوجی ٹھکانوں تک پہنچ جاتے اور صحیح نشانے پر خود کو بے جگری سے گرا دیتے۔ جہاز میں موجود بارودی اسلحہ پھٹتا اور چشم زدن میں زبردست تباہی پھیل جاتی۔ کیمی کاز اپنے ہدف کی جانب روانہ ہونے سے پہلے یہ اچھی طرح جانتے تھے کہ وہ اپنی جان ہلاکت کی طرف لے جا رہے ہیں اور اب ان کے زندہ بچنے کا کوئی امکان نہیں۔ یہ ایک کھلی ہوئی خودکشی تھی۔ ان کی خودکشی کی یہ داستان آج بھی تاریخ عالم میں ثبت ہے۔ وہ اب دنیا میں نہیں لیکن ان کا نام آج بھی جاپانی قوم کے دلوں میں زندہ ہے۔ برطانیہ کے ایک مشہور عالم جہاز کو جو اس وقت تک دنیا کے سب سے بڑے جہازوں میں سے ایک تھا ایک ایسے ہی سرفروش نے تباہ کیا تھا۔ کیمی کاز اپنے لکڑی کے جہاز کے ذریعے گولا بارود لے کر اس کی چمنی میں گھس گیا تھا جو اسکی تباہی کا سبب بن گیا تھا .