سعودی عرب میں غیر ملکیوں کی سپانسر شپ ٹرانسفر پر عائد دو سال کی شرط ختم
جدہ (نیوز ڈیسک) سعودی محکمہ لیبر نے غیر ملکیوں کی سپانسر شپ ٹرانسفر پر عائد دو سال کی شرط ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل غیر ملکیوں پر لازم تھا کہ وہ دو سال تک ایک ہی کمپنی یا شخص کی سپانسر شپ رکھیں، یہ مدت پوری ہونے کے بعد وہ موجودہ کمپنی کی مرضی کے بغیر کسی نئی کمپنی سے سپانسر شپ حاصل کرسکتے تھے۔ یاد رہے اس سے قبل گزشتہ ماہ متعارف کرائے گئے قانون میں غیر ملکیوں کو اجازت دی گئی تھی کہ اگر ان کے ورک اور رہائشی پرمٹ 3 ماہ میں جاری نہ کئے جائیں تو وہ سپانسر کی مرضی کے بغیر سپانسر شپ ٹرانسفر کی درخواست دے سکتے ہیں۔ اس فیصلے پر سعودی کمپنیوں کی جانب سے خاصی تنقید کی گئی تھی۔ سعودی محکمہ نے نئے قوانین کا ڈرافٹ اپنی ویب سائٹ پر بھی جاری کیا ہے اور بہت سے سعودی ماہرین اس سے زیادہ خوش نظر نہیں آتے۔ ان کا کہنا ہے کہ نئے قوانین سے مارکیٹ میں افراتفری پھیلے گی۔ غیر ملکیوں کی تنخواہوں میں اضافہ ہوگا اور اس کے نتیجے میں اشیاءکی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آسکتا ہے۔