بزنس مین معروف فضائی کمپنی کو اس طریقے سے تین ہفتے تک بے وقوف بناکر ’عیاشی‘ کرتا رہا کہ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے
کوالا لمپور (نیوز ڈیسک) ملائیشیا کے ایک بزنس مین نے ایک انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر عیاشی کی زندگی گزارنے کا کمال شاطرانہ حل نکالا اور تین ہفتے تک ائرپورٹ کے لذیذ کھانوں اور آرام دہ قیام گاہوں سے لطف اندوز ہوتا رہا، مگر بالآخر اس کا بھانڈا پھوٹ گیا اور جیل جانا مقدر ٹھہرا۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 33 سالہ ریجالی بنتوت نے کیتھے پیسفک اور سنگاپور ائیرلائن کے سفری پاس اپنے لیپ ٹاپ پر ڈاﺅن لوڈ کئے اور پھر ان میں ایڈیٹنگ کرکے اپنا نام درج کیا اور انہیں اپنے موبائل فون پر بھیج دیا۔ وہ ان جعلی دستاویزات کو استعمال کرکے سنگاپور کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر تین ہفتے تک مقیم رہا اور اس قیام کے دوران آرام دہ صوفوں پر استراحت کرتا رہا، لذیذ ناشتہ، لنچ اور ڈنر بھی مفت اڑاتا رہا، جبکہ ائیرپورٹ کے لگژری شاورز سے بھی خوب لطف اندوز ہوتا رہا۔ اس مکار شخص نے 9لاﺅنجز کے لئے 31 سے زیادہ پاس بنارکھے تھے۔
’جج صاحب! جیل بھیج دو ورنہ مجھے اپنی بیوی کو۔ ۔ ۔‘ملزم نے کمرہ عدالت میں حیران کن بات کہہ دی
یہ تو معلوم نہیں کہ اس شخص نے جعلسازی کرکے ائیرپورٹ پر قیام کا فیصلہ کیوں کیا البتہ تین ہفتے تک اسے ائیرپورٹ پر مقیم دیکھ کر اہلکار شک میں مبتلا ہوگئے اور بالآخر لاﺅنج سٹاف کی شکایت پر جب تحقیقات کی گئیں تو پتہ چلا کہ اس نے درجنوں جعلی پاس بنارکھے تھے جن کی مدد سے ائیرپورٹ پر مفت سروسز سے مستفید ہورہا تھا۔ تحقیقات مکمل ہونے پر اسے جعلسازی کے الزامات میں دو ہفتے کے لئے جیل بھیج دیا گیا، اور یوں تین ہفتے کے پرآسائش قیام کے بعد اس جعلساز مسافر کی دو ہفتے کی قید کا آغاز ہوگیا۔