سبحان اللہ!کائنات کا ایسانظام کے عقل دنگ رہ جائے،یہ خبر پڑھ کر خدا کی قدرت پر آپ کا یقین مزید پختہ ہو جائے گا
سان فرانسسکو (نیوز ڈیسک) تقریباً 55 لاکھ سکویئر کلومیٹر پر محیط ایمزون جنگلات قدرت کا حیرت انگیز عجوبہ ہیں لیکن سائنسدانوں نے حال ہی میں ان جنگلات کے بارے میں ایک ایسی بات دریافت کی ہے کہ جسے ان کی وسعت اور تنوع سے بھی بڑا عجوبہ قرار دیا جاسکتا ہے۔
مزیدپڑھیں:دنیا کے وہ پانچ مقامات جہاں سورج کبھی غروب نہیں ہوتا
امریکی خلائی تحقیق کے ادارے ناسا کے لئے کام کرنے والے میامی اورمیرلن یونیورسٹیوں کے سائنسدانوں نے CALIPSO سیٹلائٹ سے حاصل ہونے والی تصاویر سے ملنے والے ڈیٹا کی مدد سے دریافت کیا ہے کہ ایمزون جنگلات کو زندگی بخشنے کے لئے افریقہ کے صحارا ریگستان سے کروڑوں ٹن ریت اڑ کر تقریباً 17 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے جنوبی امریکا پہنچتی ہے اور ان جنگلات میں پھیل جاتی ہے۔ یہ ریت ایک مخصوص صحرائی راستے پر سفر کرتی ہوئی ہوا کے تیز جھونکوں کے ساتھ افریقہ سے جنوبی امریکا کی طرف منتقل ہوتی ہے اور اس کا سب سے بڑا حصہ افریقی ملک چاڈ کی ایک بہت بڑی خشک جھیل سے آتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ صحارا کی ریت اور خصوصاً خشک جھیل کی ریت میں فاسفورس اور دیگر قدرتی اجزاءبکثرت موجود ہیں جو ایمزون کے جنگلات کو زندگی بخشتے ہیں۔ قدرت کی طرف سے دنیا کے سب سے بڑے جنگلات کو بہترین خوراک کی فراہمی کا یہ عجیب و غریب سلسلہ لاکھوں سال سے جاری ہے۔ یہ تحقیق سائنسی جریدے ”جیو فزیکل ریسرچ لیٹرز“ میں شائع کی گئی ہے۔