ازدواجی فرائض کی ادائیگی کے دوران آدمی نے اپنی ایسی چیز روک لی کہ ایک آنکھ کی بینائی ہی چلی گئی، جان کر کوئی مرد کبھی غلطی سے بھی یہ حرکت نہ کرے
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں ازدواجی فرائض کی ادائیگی کے دوران ایک شخص نے اپنا سانس روک لیا جس سے اسے ایسا نقصان اٹھانا پڑا کہ جان کر کوئی مرد یہ غلطی نہیں کرے گا۔ ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق اس 29سالہ نوجوان نے ازدواجی فرائض کے دوران نقطہ عروج پر فرطِ جذبات کے باعث اپنا سانس روک لیا اور اپنے پیڑو کے پٹھوں پر زیادہ دباﺅ ڈالا جس کے باعث اس کی خون کی وریدوں میں دباﺅ بہت زیادہ بڑھ گیا اور اس کی بائیں آنکھ کے اندر ایک چھوٹی ورید پھٹ گئی جس سے اس کی بینائی جاتی رہی۔
خواتین کے آنسو اور مردانہ کمزوری میں انتہائی گہرا تعلق پہلی مرتبہ سامنے آگیا
رپورٹ کے مطابق اگلی صبح یہ شخص اٹھا تو اسے بائیں آنکھ سے انتہائی کم نظر آ رہا تھاجس پر وہ ہسپتال گیا اور اپنی غلطی کا اعتراف کیا تو ڈاکٹروں نے اس کی وجہ بیان کر دی۔ معائنے کے دوران ڈاکٹروں نے دیکھا کہ اس کی آنکھ میں خون کی ورید پھٹنے سے خون جمع ہو گیا تھا جو اس کی بصارت میں رکاوٹ بن رہا تھا۔ خوش قسمتی سے ڈاکٹر آپریشن کے ذریعے اس کی آنکھ سے خون نکالنے میں کامیاب ہو گئے اور اس کی بینائی بحال ہو گئی۔ تاہم ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اس طرح سانس روکنے اور اپنے پٹھوں پر انتہائی دباﺅ ڈالنے سے اعضائے رئیسہ کو ایسا نقصان بھی پہنچ سکتا ہے جو ناقابل تلافی ہو۔