روس میں برف کے پہاڑوں کے نیچے ہٹلر کی ایک ایسی چیز مل گئی کہ دیکھ کر روسیوں کے بھی ہوش اُڑگئے
ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ دنوں روسی ماہرین نے آرکٹیک میں ایک ایسی چیز دریافت کی ہے جسے دیکھ کردنیا میں جگہ جگہ خفیہ فوجی اڈے بنانے والے امریکی بھی دنگ رہ گئے۔ برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق روسی سائنسدانوں نے آرکٹیک کے انتہائی سرد مقام پر جرمنی کی نازی فوج کا ایک خفیہ اڈہ دریافت کر لیا ہے جو الیگزینڈریہ نامی جزیرے پر بنایا گیا تھا۔ سائنسدانوں کے مطابق ایڈولف ہٹلر نے یہ خفیہ اڈہ 1942ءمیں روس پر حملے کے ایک سال بعد بنایا تھا اورجرمنوں سے اسے ٹریژر ہنٹر یا خزانے کا شکاری کا نام دیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق جرمنوں نے 1944ءمیں یہ اڈہ اس وقت چھوڑ دیا جب یہاں موجود لوگ برفانی ریچھ کا گوشت کھانے کی وجہ سے زہرخورانی کا شکار ہو گئے۔ روسی ماہرین جب اس اڈے تک پہنچنے تو انہیں کئی فوجی استعمال کی اشیاءاور گولہ بارود بھی ملا جو نازی فوج یہاں چھوڑ گئی تھی۔ ان میں گلی سڑی گولیاں و دیگر چیزیں شامل تھیں۔ یہاں نازی فوج نے زیرزمین بنکرز بنا رکھے تھے۔ ان بنکرز میں سے اب بھی کئی تاحال بہترین حالت میں موجود ہیں جس کی وجہ یہاں کا سرد موسم ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران اس جزیرے کی اہمیت بہت زیادہ تھی کیونکہ یہاں سے فوج کی نقل و حرکت کی منصوبہ بندی کرنا بہت آسان تھا۔