ترکی میں کھدائی کے دوران ماہرین کو ایسی قدیم اور شرمناک ترین چیز مل گئی کہ حکومت نے مزید پیسے دینے سے ہی انکار کردیا، سپانسر کرنے والی پرائیویٹ کمپنیاں بھی بھاگ گئیں کیونکہ۔۔۔
انقرہ (نیوز ڈیسک) ترکی کے جنوبی شہر انتالیا میں آثار قدیمہ کی کھدائی کے دوران ایک ایسی چیز کے آثار دریافت ہوگئے کہ حکومت کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ سپانسرز نے بھی مزید کھدائی کے لئے رقم دینے سے انکار کر دیا، جس کے بعد فنڈز کی قلت کے باعث کام روکنا پڑ گیا ہے۔
حریت ڈیلی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اندولو یونیورسٹی کے پروفیسر اور آثار قدیمہ کے ماہر پروفیسر حسین صابری نے بتایا کہ انتالیا کے تاریخی مقام صائد پر کی جانے والی کھدائی کے دوران ایک قدیم قحبہ خانے کے آثار دریافت ہوگئے۔ جب حکومت کو خبر ملی کہ کھدائی کے دوران قحبہ خانے کے آثار ملے ہیں تو اس نے مزید کھدائی کے لئے رقم کی فراہمی فوری طور پر بند کردی۔ جب پرائیویٹ سپانسروں سے فنڈنگ کے لئے رابطہ کیا گیا تو قدیم قحبہ خانے کا سن کر انہوں نے بھی کانوں کو ہاتھ لگا لئے۔
آثار قدیمہ کے ماہرین نے 2 ہزار سال پرانا قبرستان دریافت کرلیا، لیکن قبریں کھودی تو معلوم ہوا یہاں انسان دفن نہیں تھے بلکہ۔۔۔ ایسا انکشاف کہ ماہرین بھی دنگ رہ گئے
پروفیسر حسین صابری کا کہنا تھا کہ صائد کے تاریخی مقام پر ہونے والی کھدائی کی صورت میں وہ صدیوں سے سوئے ہوئے جن کو بیدار کرنے کی کوشش کررہے تھے مگر جونہی اس تاریخی مقام پر قحبہ خانے کی موجودگی کا انکشاف ہوا تو فنڈز فراہم کرنے والے ادارے توبہ توبہ کراٹھے اور انہوں نے کھدائی کے مقام کو شرمناک قرار دیتے ہوئے مزیدفنڈز کی فراہمی سے انکار کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تاریخی منصوبے پر30غیر ملکیوں سمیت کل 60ماہرین کام کررہے تھے، مگر فنڈز نہ ہونے کے باعث کام کو وسط اگست کے بعد جاری رکھنا ممکن نہیں ہوگا۔