’میرے 12سالہ بچے نے چند منٹ کے لئے میرا فون پکڑا اور 40ہزار کا نقصان کروادیا،فون توڑا نہ تھا بلکہ اس میں۔۔۔‘ خاتون نے ایسی بات بتادی کہ جان کر آپ بھی بچوں کو کبھی فون کے ساتھ تنہا نہ چھوڑیں گے
لندن(نیوز ڈیسک) نجانے یہ پیار کا اظہار ہے یا لاپرواہی، مگر اکثر والدین کمسن بچوں کو اپنا موبائل فون آزادنہ استعمال کرنے کی اجازت دے دیتے ہیں، پھر بچے چاہے اس کے ساتھ جو بھی کریں۔ اگر موبائل فون پر انٹرنیٹ کی سہولت بھی دستیاب ہو تو بچے موقع پاتے ہی کوئی ایسی حرکت ضرور کرتے ہیں کہ جس پر بعد میں پچھتانا والدین کو ہی پڑتا ہے۔ ایک ایسا ہی واقعہ ایک برطانوی خاتون نے بیان کیا ہے جو والدین کو خبردار کرنے کے لئے کافی ہے۔ اس خاتون کے 12 سالہ بیٹے نے ان کا فون استعمال کرتے ہوئے انٹرنیٹ سے کوئی ایپ ڈاﺅن لوڈ کی جس کے نتیجے میں انہیں بیٹھے بٹھائے 300 پاﺅنڈ (تقریباً 40 ہزار پاکستانی روپے) کا ٹیکہ لگ گیا۔ بچے کی والدہ کا کہنا ہے کہ اس نے کسی گیم کی ایپ کے لئے سائن ان کیا تھا اور پھر اسے ڈاﺅن لوڈ کیا تھا جس کے نتیجے میں انہیں بھاری بل ادا کرنا پڑا۔
9 سالہ بچہ چلتے چلتے اچانک گرگیا اور پھر جب اُٹھا تو کروڑوں کی چیز ہاتھ میں پکڑرکھی تھی، کیا تھا؟ جان کر آپ بھی کہیں گے قسمت ہو تو ایسی۔۔۔
برطانوی ادارے آفکام کا کہناہے کہ اس طرح کے واقعات بکثرت پیش آ رہے ہیں لہٰذا بچوں کو موبائل فون دینا بہت ہی ضروری ہے تو یہ ضرور خیال رکھیں کہ ان کی ضروریات کیا ہیں۔ اگر انہیں صرف کال کرنے اور ٹیکسٹ میسج کرنے کی ضرورت ہے تو انہیں سمارٹ فون دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ بچوں کو سختی سے بتائیں کہ وہ موبائل فون کا کیا استعمال کرسکتے ہیں اور کن چیزوں سے پرہیز کرنا ہوگا۔ خصوصاً بچوں کو یہ سمجھائیں کہ نامعلوم ایپس کیلئے سائن ان کرنا اور انہیں ڈاﺅن لوڈ کرنا بھاری اخراجات کا سبب بن سکتا ہے۔ بچے عموماً ایپ بیسڈ گیموں کے بے حد شوقین ہوتے ہیں اور طویل اوقات کیلئے انہیں کھیلتے رہتے ہیں جو اکثر اوقات بھاری اخراجات کا سبب بن جاتا ہے۔ اسی طرح والدین کو بچے کے زیر استعمال موبائل فون کی سیٹنگز کا بھی علم ہونا چاہیے تاکہ ضروری پابندیاں لگائی جا سکیں۔