یہ فرانسیسی بس ڈرائیوں نے خواتین کے کپڑے کیوں پہن لئے ہیں؟جواب وہ نہیں جو آپ سوچ رہے ہیں بلکہ۔۔۔

یہ فرانسیسی بس ڈرائیوں نے خواتین کے کپڑے کیوں پہن لئے ہیں؟جواب وہ نہیں جو آپ ...
یہ فرانسیسی بس ڈرائیوں نے خواتین کے کپڑے کیوں پہن لئے ہیں؟جواب وہ نہیں جو آپ سوچ رہے ہیں بلکہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پیرس (نیوز ڈیسک) مختصر زنانہ لباس سکرٹ مغربی ممالک کی خواتین میں بے حد مقبول ہے لیکن آج کل یہ لباس فرانس کے مغربی شہر نانتیس کے بس ڈرائیوروں کی پہچان بن گیا ہے جو عورتوں کی طرح سکرٹ پہن کر بسیں چلا رہے ہیں۔ دراصل یہ بس ڈرائیور سکرٹ پہننے کے شوقین نہیں ہیں بلکہ احتجاج کے طور پر یہ زنانہ لباس پہن کر ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔
دی ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق فرانس میں گرمی کی شدت میں غیر معمولی اضافے کے پیش نظر کچھ ڈرائیوروں نے نیکر پہن کر بس چلانا شروع کردی تھی لیکن انتظامیہ نے اس پر پابندی عائد کردی، جس پر احتجاج کیلئے ڈرائیوروں نے نیکر کی بجائے زنانہ سکرٹ پہننے شروع کردئیے ہیں۔ احتجاج کرنے والے ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ یہ قانون ان کی سمجھ سے بالاتر ہے کہ خواتین کو تو مختصر سکرٹ پہننے کی اجازت ہے لیکن مرد ڈرائیوروں کو نیکر پہننے کی اجازت نہیں ہے۔

دوران پرواز ایک شرمناک حرکت مسافر کو بے حد مہنگی پڑی، ایسی تصویر منظرعام پر آگئی کہ اب گھر جانے کے قابل رہا نہ دفتر
مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے احتجاجی ڈرائیوروں کا کہنا تھا ”ہمارا یونیفارم گرمی میں کام کرنے کیلئے مناسب نہیں ہے ۔ ایسے مواقع پر ہمیں خواتین ڈرائیوروں پر رشک آتا ہے جو سکرٹ پہن کر ڈرائیونگ کرسکتی ہیں۔ ہمارے منیجر کہتے ہیں کہ نیکر ہمارے شعبے کیلئے موزوں نہیں ہے۔ چونکہ خواتین ڈرائیورز سکرٹ پہن کر ڈیوٹی سرانجام دیتی ہیں تو ہم نے بھی سکرٹ پہننا شروع کردی ہے کیونکہ سکرٹ پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ اس گرمی کے موسم میں بس کی ونڈ سکرین کے پیچھے درجہ حرارت 50 ڈگری تک پہنچ جاتا ہے۔ ہماری بسوں میں تو ائیرکنڈیشن بھی نہیں ہے۔ ایسی صورت میں ہم مکمل پتلون کیسے پہن سکتے ہیں؟“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -