جعلی ڈگریوں کے بعد جعلی ڈاکٹر بھی آگیا،کیا کیا کہہ کر لوگوں سے پیسے بٹورتا رہا ،جان کر آپ کے چودہ طبق روشن ہو جائیں گے

جعلی ڈگریوں کے بعد جعلی ڈاکٹر بھی آگیا،کیا کیا کہہ کر لوگوں سے پیسے بٹورتا ...
جعلی ڈگریوں کے بعد جعلی ڈاکٹر بھی آگیا،کیا کیا کہہ کر لوگوں سے پیسے بٹورتا رہا ،جان کر آپ کے چودہ طبق روشن ہو جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) آئیے آپ کو ملوائیں برطانیہ کے ایک ایسے ٹھگ سے جس نے خود کو برطانوی شاہی خاندان کا ذاتی ڈاکٹر ظاہر کر کے لوگوں سے علاج کے بہانے لاکھوں پاﺅنڈ ہتھیا لیے۔شمالی لندن کا رہائشی 48سالہ جوزف ولاڈکس لوگوں کو بتاتا کہ وہ شاہی خاندان کا ذاتی معالج ہے اور امریکی صدربارک اوباماکا بھی علاج کر چکا ہے، اس کے علاوہ اس نے کئی اہم شخصیات کے نام بھی لیے جن کا وہ ڈاکٹر رہ چکا تھا۔اس نے 2خاندانوں سے 1لاکھ 60ہزار پاﺅنڈ ہتھیائے۔ متاثرہ خاندانوں کواس نے بتایا کہ ”شاہی خاندان کی طرف سے مجھے کسی اور کا علاج کرنے کی اجازت نہیں،میں نے صرف آپ لوگوں کا علاج کرنے کے لیے بطور خاص اجازت لی ہے۔

مزیدپڑھیں:کینیڈا میں انتخابات،دوامیداوارو ں کے ایک جتنے ووٹ،فاتح کا فیصلہ کیسے کیا گیا؟جان کر آپ ہنس پڑیں گے

جوزف کے پاس ڈاکٹری کی کوئی ڈگری ہی نہیں، اس کے باوجود وہ درجنوں لوگوں کو بیوقوف بنا کر انہیں لوٹ چکا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ وہ جسم سے زہریلے مادے نکال کر ذہنی پریشانی کا شکار لوگوں کا علاج کر سکتا ہے۔ لوگوں کو لبھانے کے لیے اس نے علاج کے انوکھے طریقے اختیار کر رکھے تھے۔ کبھی وہ مٹی لے کر مریضوں پر اس کا لیپ کرتا اور انہیں بتاتا کہ یہ مٹی اس جگہ سے لائی گئی ہے جہاں کبھی ڈائنوساررہا کرتے تھے اور اس مٹی میں خاص تاثیر ہے۔ کبھی وہ مریضوں کی ایک تیل سے مالش کرتا اور کہتا کہ یہ وہیل مچھلی کا تیل ہے اور کبھی مریضوں کو خاص قسم کی کریم دیتا اور انہیں بتاتا کہ یہ گھونگھے کے فضلے سے بنائی گئی ہے۔فراڈیئے شخص نے ریکروٹمنٹ ایجنسی کے باس فلپ رینڈرسن کو بھی نہ بخشا، اس نے فلپ سے یہ کہہ کر علاج کے بہانے رقم ہتھیائی کہ اس کے غدود میں کینسر ہے اور اگر اس نے مجھ سے علاج کروانے کی بجائے کہیں اور سے اس مرض کا ٹیسٹ کروایا تو اس کا کینسر بڑھ جائے گا، اس نے مریض کو یہ بھی بتایا کہ اسے شوگر ہونے کا بھی خدشہ ہے، اگر اس کو ابھی کنٹرول نہ کیا گیا تو 51سال کی عمر میں وہ اندھا ہو جائے گا۔لوگ اسے باقاعدگی کے ساتھ بھاری فیس ادا کرتے رہتے اور سمجھتے کہ وہ اپنا علاج بہت بڑے ڈاکٹر سے کروا رہے ہیں جوبرطانوی شاہی خاندان کا ذاتی ڈاکٹر ہے۔بعد ازاں متاثرین کی شکایت پر جوزف کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا۔ فلپ کی بیوی ایما نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے جوزف پر اعتبار کیا اوریہ سن کرعرصے تک بہت پریشان رہے کہ فلپ کو خطر ناک کینسرہو گیا ہے اور سمجھتے رہے کہ یہ ڈاکٹر واقعی اس کا علاج کر رہا ہے۔ ایما نے بتایا کہ اس نے ڈاکٹر کی ویب سائٹ بھی دیکھی، وہاں اس نے اپنی تعلیم پی ایچ ڈی ظاہر کر رکھی تھی۔ اس نے ہمیں کہا کہ آپ صرف استعمال ہونے والی دواﺅں کی قیمت دیتے رہیے، میں آپ سے اپنی فیس نہیں لوں گا، ان دواﺅں کی قیمت کی مد میں اس نے ہم سے ایک لاکھ پاﺅنڈ لیے۔ عدالت کی طرف سے اس فراڈ شخص کو قید کی سزا دیئے جانے کا امکان ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -