’طیارے آسمان سے بارش کے قطروں کی طرح گریں گے‘سائنسدانوں نے سب سے تشویشناک بات کہہ دی،خطرے کی گھنٹی بجا دی

’طیارے آسمان سے بارش کے قطروں کی طرح گریں گے‘سائنسدانوں نے سب سے تشویشناک ...
’طیارے آسمان سے بارش کے قطروں کی طرح گریں گے‘سائنسدانوں نے سب سے تشویشناک بات کہہ دی،خطرے کی گھنٹی بجا دی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) زمین کے موسم کے ساتھ ساتھ خلاءکا موسم بھی بگڑتا جا رہا ہے اور اب سائنسدانوں نے خلائی موسم میں ہونے والی خوفناک تبدیلیوں کو انسانیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دے دیا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے متنبہ کیا ہے کہ ”کسی بھی وقت سورج کی سطح سے کوئی ایسا خوفناک طوفان اٹھ سکتا ہے جو ہماری زمین کے لیے قیامت خیز ثابت ہو گا۔ اس سے زمین کے مدار میں موجود سیٹلائٹس اور فضاءمیں اڑتے جہاز ناکارہ ہو کر زمین پر آ رہیں گے اور پوری دنیا کا الیکٹرانک نظام تباہ وبرباد ہو جائے گا جس سے دنیا میں اندھیرا چھا جائے گا۔“
انٹرنیشنل سپیس یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ”سورج کی سطح سے اٹھنے والے طوفان اور تیز شعلے انتہائی شدید تابکاری کے حامل ہوتے ہیں۔ یہ تابکاری زمین کے الیکٹرانک نظام اور ریڈیو سگنلز کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ سورج کی سطح پر ہونے والے دھماکے اس قدر زوردار ہوتے ہیں کہ ان کی طاقت کئی لاکھ ایٹم بموں سے زیادہ ہوتی ہے۔ یہ دھماکے کسی بڑے شمسی طوفان کا پیش خیمہ ہو سکتے ہیں جو ہمارے پاور سٹیشنز اور جی پی ایس سیٹلائٹس کو ناکارہ کر دے گا۔ سپیس یونیورسٹی کے ڈاکٹر جوزف پیلٹن کا کہنا تھا کہ ”ہمیں انسانیت کو اس قریب آتے شمسی طوفان کے خطرے سے محفوظ رکھنے کے لیے زمین کے گرد ایک طاقتور مقناطیسی شیلڈ بنانی ہو گی جو ہماری زمین کو شمسی طوفان کی تابکاری سے محفوظ رکھ سکے۔“ ڈاکٹر جوزف نے متنبہ کیا کہ اگر اس تابکاری کے باعث سیٹلائٹس اور ہوائی جہاز زمین پر گرنے شروع ہوگئے تو ہمیں انتہائی خطرناک نتائج بھگتنے پڑیں گے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -