عظیم باکسر محمد علی کی موت کے بعد ان کی دولت سے حصہ ملتے ہی اُن کے اس بیٹے نے اپنے بیوی بچوں کے ساتھ کیا کیا؟ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے

عظیم باکسر محمد علی کی موت کے بعد ان کی دولت سے حصہ ملتے ہی اُن کے اس بیٹے نے ...
عظیم باکسر محمد علی کی موت کے بعد ان کی دولت سے حصہ ملتے ہی اُن کے اس بیٹے نے اپنے بیوی بچوں کے ساتھ کیا کیا؟ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) عظیم باکسر محمد علی کے بیٹے محمد علی جونیئر نے باپ کی دولت میں سے حصہ ملتے ہی اپنی بیوی اور بچوں کو چھوڑ دیا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق محمد علی جونیئر کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنے باپ کی 8کروڑ ڈالر(تقریباً 8ارب روپے) کی دولت میں سے حصہ ملتے ہیں اپنے شکاگو کے جنوب میں واقع خاندانی گھر سے شہر کے ایک پوش علاقے میں منتقل ہو گیا ہے جبکہ اس نے اپنی بیوی کو صرف 75ڈالر(تقریباً ساڑھے 7ہزار روپے) دیئے ہیں کہ وہ ان کی دونوں بیٹیوں کے لیے نئے جوتے اور اپنے لیے بھی کچھ خرید لے۔
رپورٹ کے مطابق باکسر محمد علی کی زندگی انتہائی مصروف گزری جس کی وجہ سے محمد علی جونیئر بچپن میں اپنے باپ کی طرف سے کافی نظرانداز ہوا۔اس کا محمد علی جونیئر کی شخصیت پر منفی اثر پڑا۔ بچپن میں اس کے آس پاس کے لڑکے اس پر دھونس جماتے تھے۔ یہ لڑکے ثابت کرنا چاہتے تھے کہ وہ چیمپئن کے بیٹے کو پیٹ سکتے ہیں۔محمد علی جونیئر کے اپنے والد سے کئی سال سے تعلقات کشیدہ تھے اور ان میں بول چال تک بند تھی۔جونیئر کے مالی حالات بھی انتہائی ناگفتہ بہ رہے۔ اس کے لیے اپنے اور اپنے بچوں کے لیے دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنا مشکل رہا۔ اب رقم ہاتھ آتے ہی وہ اچھے گھر میں منتقل ہو نے جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق محمد علی جونیئر کی بیوی کا نام شاکرہ ہے جبکہ اس کی دو بیٹیاں 7سالہ امیرہ اور 5سالہ شیکیرہ ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ مڈوے ایئرپورٹ کے قریب رہائش اختیار کرنے جا رہا ہے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ جونیئر اپنے بچوں کے لیے ایک ٹرسٹ فنڈ بھی قائم کرنا چاہتا ہے۔وہ کافی عرصہ تک منشیات کی لت میں بھی پڑا رہا جس کے باعث اسے صحت کے مسائل کا سامنا ہے۔ اب اس کی فیملی چاہتی ہے کہ وہ اس عادت سے پوری طرح نجات حاصل کرے اور کوئی نوکری شروع کرے۔
عرصے سے جونیئر کا رابطہ اپنی بہنوں کے ساتھ تو رہا اور بات چیت ہوتی رہتی تھی مگر کئی سالوں سے اس نے اپنے والد سے بات نہیں کی۔ اپنے باپ کی وفات سے کچھ دن قبل ڈیلی میل کو دیئے گئے انٹرویو میں محمد علی جونیئر کا کہنا تھا کہ ”بہنوں سے میری بات ہوتی رہتی تھی مگر میں نے ان سے کبھی اپنے والد کے حوالے سے بات نہیں کی۔ میں ان کے متعلق بس اتنا جانتا ہوں کہ وہ رعشے کے مرض میں مبتلا ہیں اور کئی مہینوں سے بیڈ پر ہیں۔میں نے ان کی 72ویں اور پھر 73ویں سالگرہ پر انہیں دیکھا تھا۔ میں نے ان کے لیے ہیپی برتھ ڈے بھی گایا مگر انہوں نے اس کے جواب میں کچھ نہیں کہا۔ اس کے بعد میں ان سے کبھی نہیں ملا۔“رپورٹ کے مطابق محمد علی جونیئر کو اپنے والد سے ان کی وفات تک کچھ نہیں ملا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -