محبوبہ نہ ملنے کا غم، بھارتی نوجوانوں نے ایسا شرمناک ترین کام شروع کردیا کہ جان کر لڑکیاں تو کیا اُن کے والدین کے بھی ہوش اڑجائیں

محبوبہ نہ ملنے کا غم، بھارتی نوجوانوں نے ایسا شرمناک ترین کام شروع کردیا کہ ...
محبوبہ نہ ملنے کا غم، بھارتی نوجوانوں نے ایسا شرمناک ترین کام شروع کردیا کہ جان کر لڑکیاں تو کیا اُن کے والدین کے بھی ہوش اڑجائیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت دنیا بھر میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتیوں کی بلند ترین شرح کے حوالے سے توجانا ہی جاتا تھا اب جن بھارتی لڑکوں کو محبوبائیں تلاش کرنے میں ناکامی ہوتی ہے انہوں نے محبوباﺅں کی تلاش کے لیے ایسا کام شروع کر دیا ہے کہ جان کربھارتی لڑکیوں اور ان کے والدین کے ہوش اڑ جائیں گے۔میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں خوبصورت لڑکیوں کے فون نمبروں کی فروخت کا دھندہ اپنے عروج پر ہے جہاں ایک لڑکی کا نمبر 500بھارتی روپے (تقریباً 800پاکستانی روپے) میں فروخت ہو رہا ہے۔

روزانہ 11 پاکستانی بچے جنسی زیادتی کا نشانہ بنتے ہیں،رپورٹ میں انکشاف
رپورٹ کے مطابق یہ کاروبار بھارتی ریاست اترپردیش میں بالخصوص زوروں پر ہے۔ لندن سکول آف اکنامکس کی انتھالوجسٹ جولیا کرمزی ہوانگ کا کہنا ہے کہ ”یہ ایک نئی چیز ہے۔ یہ خفیہ اور پر خطر ہے۔ اس طریقے سے لڑکے ان لڑکیوں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں جن تک ان کی رسائی نہیں ہوتی۔“شاید یہی وجہ ہے کہ بھارت میں فون پر لڑکیوں کو تنگ کرنے کی شرح میں بھی روزافزوں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اترپردیش کے شہر لکھنو میں پولیس نے لڑکیوں کو کی جانے والی ان کالوں کی شکایات کے لیے سپیشل کال سنٹر قائم کر دیا ہے، اور اس صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ روزانہ اوسطاً700لڑکیاں فون پر تنگ کیے جانے کی شکایت کر رہی ہیں۔
ایسے ہی ہراساں کیے جانے والی لڑکی گیتیکا چکرورتی کا کہنا تھا کہ ”لڑکے موبائل فون پر کال کرکے ’آئی لو یو‘ بول دیتے ہیں۔ کبھی کہتے ہیں ’میں تم سے بات کرنا چاہتا ہوں سونیا۔‘ جب میں انہیں جواب میں کہتی ہوں کہ میں سونیا نہیں ہوں تو وہ کہتے ہیں اچھا، توکیا تم مجھ سے بات کرو گی؟‘ دن میں کتنی ہی ایسی کالز ہم لڑکیوں کو موصول ہوتی ہیں اور ہمیں ہراساں کیا جاتا ہے۔ سمجھ نہیں آتی لڑکیوں کو تنگ کرنے والے یہ لوگ کس ذہنیت کے مالک ہیں۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -