داعش کی ریاست کی سرحد پر قائم اہم ترین تاریخی شہر

داعش کی ریاست کی سرحد پر قائم اہم ترین تاریخی شہر
داعش کی ریاست کی سرحد پر قائم اہم ترین تاریخی شہر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) ترکی اور شام کی سرحد پر واقع قصبہ کارکمش جو 5000 سال سے فوجی چوکی کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے اور آج کل دولت اسلامیہ (داعش) اور شامی فوجوں کے درمیان جنگ کا میدان بنا ہوا ہے، اب ایک عالمی میوزیم میں تبدیل ہونے کو ہے۔

داعش نے ڈرون پر قبضہ کر لیا
آج سے تقریباً ایک صدی قبل مشہور برطانوی جرنیل ٹی ای لارنس (جو عام طور پر لارنس آف اریبیا کے نام سے جانے جاتے ہیں) نے اس جگہ کی کھدوائی کروائی تو ہزاروں سال پہلے کی عمارات کے آثار دریافت ہوئے۔ یہاں بابل ونینوا کی تہذیب کی تصاویر اور مصری خداﺅں کے پتھر میں کندہ کئے گئے نقش بھی برآمد ہوے اور بڑی تعداد میں مجسمے بھی ملے۔
آج کل بولونا یونیورسٹی کے پروفیسر نکولو کی زیر نگرانی اس جگہ کی تزئین نو کا کام جاری ہے اور یہاں کی اہم ترین چیز لارنس آف اریبیا کا گھر ہے جس کے بارے میں توقع کی جارہی ہے کہ یہ عالمی پیمانے پر سیاحوں کی دلچسپی کا باعث بنے گا۔ اس علاقے میں جاری جنگ کی وجہ سے 500 ترک فوجی اس تاریخی جگہ کی حفاظت پر معمور ہیں اور اسے جنگجوﺅں سے محفوظ بنانے کے لئے شامی علاقے کی طرف 13 فٹ اونچی دیوار تعمیر کی جائے گی۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -