ایک قبرستان سے دریافت ہونے والی یہ ہزاروں سال پرانی چیز دراصل کیا ہے؟ جان کر آپ کی حیرت کی بھی انتہا نہ رہے گی

ایک قبرستان سے دریافت ہونے والی یہ ہزاروں سال پرانی چیز دراصل کیا ہے؟ جان کر ...
ایک قبرستان سے دریافت ہونے والی یہ ہزاروں سال پرانی چیز دراصل کیا ہے؟ جان کر آپ کی حیرت کی بھی انتہا نہ رہے گی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

یروشلم(مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیل میں یروشلم کے ایک قبرستان سے 6ماہ قبل سونے کا شاہی عصاءبرآمد ہوا تھا۔ یہ عصا زمین کی کھدائی کے دوران برآمد ہوا، زمین کھودنے والے شخص نے سمجھا کہ یہ بم ہے، جس پر اس نے پولیس کو اطلاع دے دی۔ بم ڈسپوزل ٹیم نے آ کر اسے چیک کیا اور کلیئر قرار دے گیا اور پھر یہ شاہی عصا اسرائیل کے محکمہ نوادرات کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ ماہرین نے 8کلوگرام وزنی اس سونے کے عصائے شاہی کا ایکسرے کرکے اس کے مواد کا تجزیہ کیا لیکن یہ تعین کرنے میں ناکام رہے کہ یہ دراصل کیا چیز ہے اورماضی میں اس کا استعمال کیسے کیا جاتا تھا۔
ماہرین نے ناکامی کے بعد اس عصا کا پتا چلانے کے لیے ایک انوکھا فیصلہ کیا اور اس کی تصویر فیس بک پر ڈال دی اور عوام سے پوچھا کہ اگر ان میں سے کوئی اس کے بارے میں کچھ جانتا ہو تو بتائے۔ فیس بک پر تک بندی کرنے والوں نے اس کو طرح طرح کے نام دیئے اوراس کے بھانت بھانت کے استعمال بتائے۔ بعض نے کہا کہ یہ کوئی قدیم موسیقی کا آلہ ہے، کسی نے اسے رولنگ پن کہا اور کسی نے مساج کرنے والا آلہ۔ ماہرین کو فیس بک پر 300سے زائد جوابات آئے جن میں سے ایک درست تھا اور فیس بک نے اسرائیلی ماہرین کی مشکل حل کر دی تھی۔

مزید جانئے: دنیا کا وہ شہر جہاں آج سے پہلے کبھی بھی کمرشل ہوائی جہاز نہیں گیا، پہلی مرتبہ فلائٹ کا آغاز کردیا گیا
یہ درست جواب ایک اطالوی باشندے نے دیا تھا جس کا نام میکاہ باراک تھا۔ میکاہ باراک نے حیران کن انکشاف کیا کہ ”اس چیز کا نام ”ویبر آئسس بیمر(Weber Isis Beamer) ہے جو توانائی کو ہم آہنگ کرنے اور انسان کو تابکاری سے بچانے کا کام کرتا ہے۔ اس کا نام قدیم مصری دیوی آئسس کے نام پر رکھا گیا ہے جو فطرت کی دیوی تھی اور اس کا نشان گائے تھا۔ اس کی پرستش مصرِ قدیم میں شروع ہوئی اور رفتہ رفتہ بحیرہ¿ روم کے آس پاس کے تمام ملکوں میں رائج ہوگئی۔ آئسس کو زرخیزی، خوشحالی اور جادو ٹونے کی دیوی بھی سمجھا جاتا ہے۔ اس کی ماں آسمان کی دیوی ”نٹ“ اور باپ زمین کا دیوتا” جَب“ تھا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -