دنیا کا وہ ملک جہاں صنفِ مخالف کوہمدردری کی نظر سے دیکھنا بھی جنسی ہراسگی سمجھا جاتا ہے، حیران کن خبر آگئی
ماسکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) روسی وزارت خارجہ نے اپنے شہریوں کو بیرون ملک سفر کیلئے ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں شہریوں کو ایسے کام بھی کرنے سے منع کیا گیا ہے جو پاکستان سمیت دنیا بھر میں معمول کی بات سمجھے جاتے ہیں۔
برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی جانب سے ہدایت نامے میں اپنے شہریوں کو کہا گیا ہے کہ بیرون ملک سفر کے دوران شراب کا استعمال نہ کریں، جب مقامی لوگوں سے بات کر رہے ہوں تو 40 سے 50 سینٹی میٹر کا فاصلہ رکھیں جبکہ جس ملک میں موجود ہوں اس کے انفراسٹرکچر جیسا کہ ریلوے سٹیشن، بندرگاہیں اور ایئر پورٹس کی تصاویر کھینچنے سے اجتناب کیا جائے۔
پاکستانی شہری نے بیوی سے محبت کی نئی مثال قائم کر دی ،جہاز ابھی اڑا ہی تھا کہ اسے اہلیہ کی یاد ستانے لگی ،جہاز کو واپس لینڈ کروا کر واپس گھر پہنچ گیا
روسی وزارت خارجہ کی جانب سے مختلف یورپی ملکوں کیلئے مختلف قسم کے ہدایت نامے جاری کیے گئے ہیں جن میں سے چند ایک کا ذیل میں ذکر کرتے ہیں۔
کینیڈا
چونکہ اس ملک میں ہم جنس پرستوں کی شادیوں کا رواج بہت زیادہ پایا جاتا ہے اس لیے صنف مخالف کو ہمدردی کی نظر سے دیکھنے کی غلطی نہ کریں کیونکہ ایسا کرنے سے آپ پر جنسی ہراسگی کا الزام لگ سکتا ہے۔ کینیڈا اور امریکہ کا موازنہ بھی نہ کریں کیونکہ یہ کینیڈین لوگوں کی توہین کے مترادف ہے۔
برطانیہ
برطانیہ کے سفر کے دوران آنکھیں جھکا کر رکھیں کیونکہ وہاں اپنی بھنویں اٹھانا آپ کو مشکوک بنا دے گا۔
ڈنمارک
جب ڈینش لوگوں سے ملاقات کریں تو تھوڑا فاصلہ رکھیں اور ذاتی نوعیت کے سوالات پوچھنے سے گریز کریں۔
نیدر لینڈ (ہالینڈ)
ہالینڈ میں شاہی خاندان کے خلاف بات کرنے سے گریز کریں اور یہاں کے لوگوں کا جرمنی سے موازنہ کرنے کی غلطی بھی نہ کریں۔