’ہم اُن ائیرہوسٹسز کو کم تنخواہ دیتے ہیں جو یہ ایک کام نہ کرسکیں‘ معروف ائیرلائن نے ایسا اعلان کردیا کہ دنیا میں ہنگامہ برپاہوگیا، خواتین احتجاج کرنے لگیں کیونکہ۔۔۔
ماسکو (نیوز ڈیسک)بیچارے موٹے لو گ جائیں تو کہاں جائیں؟ پہلے تو صرف دنیا کی باتیں سننا پڑتی تھیں لیکن اب موٹاپے کی وجہ سے ان کی تنخواہوں میں بھی کٹوتیاں شرو ع ہوگئی ہیں۔
دی ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق روس کی مشہور فضائی کمپنی ایروفلوٹ نے صاف کہہ دیا ہے کہ موٹی ائیرہوسٹسوں کو دبلی پتلی ائیرہوسٹسوں کی نسبت کم تنخواہ ملے گی۔ ائیرلائن کی پبلک کونسل کے رکن پاول ڈانلن کا کہنا تھا ”ایروفلوٹ کے مسافروں میں سے 92 فیصد ائیرہوسٹسوں کو فٹ اور سمارٹ دیکھنا چاہتے ہیں۔ ایروفلوٹ ایک پریمیم ائیرلائن ہے اور لوگ اس کے ملازمین کی وضع قطع کی وجہ سے بھی اسے پیسے دیتے ہیں۔“
انہوں نے یہ متنازعہ بیان گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران دیا۔ وہ یہ پریس کانفرنس ائیرلائن کی کچھ خواتین ملازمین کی جانب سے دائر کردہ مقدمے کا فیصلہ آنے کے بعد کررہے تھے۔ خواتین ملازمین نے اس مقدمے میں موقف اختیار کیا تھا کہ انہیں ان کی عمر، شکل و صورت اور وزن کی بناءپر امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔ عدالت سے بھی ان خواتین کو مایوسی کے سوا کچھ نہ ملا۔
’ہم دوران سفر جہاز میں چلتے ہوئے اکثر یہ کام کرتی ہیں‘ ائیرہوسٹس نے انتہائی غلیظ انکشاف کردیا، جان کر آپ جہاز میں ائیرہوسٹس کو چلتے دیکھ کر ہی دور بھاگنے کی کوشش کریں گے
روسی میڈیا کے مطابق ائیرلائن نے گزشتہ سال جون میں اپنی تمام خواتین ملازمین کی تصاویر بنائیں، ان کے جسم کی پیمائشیں لیں اور ان کا وزن بھی کیا۔ بظاہر اس کا مقصد یہ بتایا گیا تھا کہ ان کیلئے نیا یونیفارم تیار کروایا جارہا ہے، لیکن خواتین ملازمین کا کہنا ہے کہ بعدازاں انہی پیمائشوں کی بناءپر انہیں موٹی قرار دے کر بین الاقوامی روٹس سے ہٹا کر اندرون ملک روٹس پر متعین کر دیا گیا۔ اندرون ملک روٹس پر نہ صرف تنخواہ کم ہے بلکہ دیگر کئی طرح کی سہولیات و مراعات بھی دستیاب نہیں۔ عدالتی فیصلے کے بعد موٹی ائرہوسٹسوں کے پاس اس کے سوا کوئی راستہ نہیں کہ وزن کم کریں، یا پھر کم تنخواہ پر ہی قناعت کریں۔