ٹی وی چینل کا ایسا اقدام کہ اینکروں کی نیندیں اڑگئیں

ٹی وی چینل کا ایسا اقدام کہ اینکروں کی نیندیں اڑگئیں
ٹی وی چینل کا ایسا اقدام کہ اینکروں کی نیندیں اڑگئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک)چین میں اخبارات کے لیے روبوٹس کا تجربہ کیا جا چکا ہے اور ان سے خبرنگاری کروائی جا چکی ہے اور اب چین کے ایک ٹی وی چینل شنگھائی ڈریگن ٹی وی نے پہلی باررپورٹنگ کے لیے بھی روبوٹ کی خدمات حاصل کر لی ہیں، جس سے چینی میڈیا رپورٹرز اور اینکرز کو اپنی نوکریوں کے لالے پڑ گئے ہیں۔
چینل نے اس ”ذہین“ روبوٹ کو موسم کی خبروں کے لیے ملازمت پر رکھا ہے اور اپنے مارننگ شو میں اس کی رپورٹنگ شامل کی ہے۔ مارننگ شو میں اپنی رپورٹ دیتے ہوئے ژیاﺅ آئس نامی روبوٹ نے کہا کہ ”میں بہت خوش ہوں کہ ان سردیوں میں اپنے نئے کام کا آغاز کر رہا ہوں۔“روبوٹ گزشتہ دو دن سے شو کے لیے رپورٹنگ کر رہا ہے اور اب تک اس کی پیاری سی آواز نے چین کے شہریوں کو کافی متاثر کیا ہے۔ رپورٹنگ کے دوران روبوٹ نے بڑے نیوز ایونٹس پر بھی تبصرہ کیا۔

مزید جانئے: صدی کا سب سے بڑا دھوکہ؟ فلم ڈائریکٹر نے چاند پر لینڈنگ کی ویڈیو جعلی ہونے کا اعتراف کرلیا، امریکہ نے ایسا کیوں کیا؟ تہلکہ خیز وجہ بھی بتادی
ژیاﺅ آئس نامی یہ رپورٹ مصنوعی ذہانت کا حامل ہے اور تحریر کو پڑھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ٹیکنالوجی کمپنی ’مائیکروسافٹ“ کا کہنا ہے کہ ”مشینوں کے تحریر کو پڑھنے کی ٹیکنالوجی بہت زیادہ ترقی کر چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ژیاﺅ آئس نے مہارت کے ساتھ رپورٹنگ کی اور تحریر پڑھ کر ناظرین کو سنائی۔ روبوٹ کی آواز نہ صرف انسانی آواز کے مشابہہ تھی بلکہ اس کی ترکیب لفظی بھی انتہائی فطری معلوم ہو رہی تھی۔ یہ روبوٹس کو جذبات سے ہم آہنگ کر دینے والی منفرد ٹیکنالوجی کے باعث یہ روبوٹ فوری طور پر موسمی حالات پر تبصرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس روبوٹ کے کامیابی سے رپورٹنگ کرنے پر چین کے روایتی ٹی وی رپورٹرز اوراینکرز شدید پریشان ہو گئے ہیں اور انہیں اپنی نوکریاں چھن جانے کا خوف لاحق ہو گیا ہے۔ تاہم شنگھائی ڈریگن ٹی وی کے ڈائریکٹر نیوز کا کہنا ہے کہ یہ روبوٹ مکمل طور پر انسان رپورٹرز کی جگہ نہیں لے گا۔ایک چینی صحافی لی وی نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روبوٹس آسانی کے ساتھ کئی رپورٹرز کو نوکری سے فارغ کروا سکتے ہیں کیونکہ انسان روبوٹ رپورٹرز کے ساتھ مقابلہ نہیں کر سکتے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -