جو کام ترکی کی پولیس نہ کرسکی، وہ طیب اردگان نے کردیا

جو کام ترکی کی پولیس نہ کرسکی، وہ طیب اردگان نے کردیا
جو کام ترکی کی پولیس نہ کرسکی، وہ طیب اردگان نے کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

استنبول(مانیٹرنگ ڈیسک)موجودہ دور حکومت میں شائد ہی دنیا میں اس طرح کے واقعے کی مثال ملتی ہو جس میں کوئی صدر مملکت اپنا قافلہ رکوا کر شہری کی جان بچانے میں کردار ادا کرے ،ترکی میں ایک مسائل زدہ نوجوان خودکشی کی کوشش کرنے کی کوشش کر رہاتھا کہ اسی دوران ترک صدر اپنے قافلے کے ہمراہ وہاں سے گزر رہے تھے انہوں نے جب دیکھا کہ ایک نوجوان پل پر انتہائی خطرناک انداز میں کھڑا ہے تو طیب اردگان نے فوری قافلہ رکوا کر نوجوان سے ملاقات کی اور اسے خودکشی کرنے سے روکااور اپنی منزل کی جانب دوبارہ روانہ ہو گئے ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر طیب اردوان اپنے قافلے کےساتھ یورپ اور ایشیا کو ملانے والے ترکی کے اہم ترین پل باسفورس سے گزر رہے تھے کہ پل کی دوسری جانب ایک شخص کو خطرناک انداز میں پل کے کنارے پر کھڑے دیکھا جس پر انہوں نے اپنا قافلہ رکوا دیا ور اپنی سیکورٹی پر تعینات گارڈز سے کہا کہ وہ نوجوان سے پوچھیں کہ وہ کیا کر رہا ہے اور اسے لےکر آئیں۔ ترک صدر کے محافظ نوجوان کے پاس پہنچے اور اسے کافی دیر تک قائل کرنے کی کوشش کرتے رہے کہ وہ خود کشی نہ کرے اور صدر سے ملاقات کر کے اپنا مسئلہ بیان کرے اور بالآخر نوجوان خود کشی کا فیصلہ ترک کرکے صدر سے ملاقات کے لیے تیار ہوگیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ وہ پچھلے دو گھنٹوں سے نوجوان کو خود کشی سے بچانے کی کوشش کر رہی تھی لیکن وہ باز نہیں آرہا تھا۔
طیب اردگان نے نوجوان کے مسائل سنے جوکہ گھریلو مسائل پر شدید ذہنی پریشانی کا شکار تھا،آخر کار ترک صدر نوجوان کو خود کشی سے روکنے میں کامیاب ہوئے اور نوجوان کے چہرے پر بھی مسکراہٹ پھیل گئی ،ملاقات کے اختتام پر نوجوان نے خوشی سے ترک صدر کے ہاتھ چوم لیے ۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -