تاج محل کو شدید خطرہ، ایک ایسی چیز ہر جگہ خاموشی سے پاخانے کرنے لگی کہ بھارت میں واویلا مچ گیا

تاج محل کو شدید خطرہ، ایک ایسی چیز ہر جگہ خاموشی سے پاخانے کرنے لگی کہ بھارت ...
تاج محل کو شدید خطرہ، ایک ایسی چیز ہر جگہ خاموشی سے پاخانے کرنے لگی کہ بھارت میں واویلا مچ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

آگرہ (نیوز ڈیسک) سفید سنگ مرمر سے بنائی گئی تاریخی عمارت تاج محل فن تعمیر کی تاریخ میں اپنی مثال نہیں رکھتی اور اس کی خوبصورتی دنیا بھر میں شہرت رکھتی ہے لیکن بدقسمتی سے یہ دودھ جیسی سفید عمارت اب سبز اور کالے رنگ کے آمیزے میں لپٹتی جارہی ہے اور اس کا منفرد حسن گہنا رہا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق تاج محل دریائے جمنا کے کنارے واقع ہے جہاں ہندو لوگ مرنے والوں کی چتائیں جلاتے ہیں۔ اس آگ اور لاشوں کو جلائے جانے کے باعث ماحولیاتی آلودگی کے ساتھ ساتھ دریا میں کئی انواع کے کیڑے مکوڑے پیدا ہو چکے ہیں جو دریا سے تاج محل میں بھی منتقل ہو رہے ہیں۔ آلودگی اور ان کیڑوں کے فضلے کے باعث تاج محل کا رنگ خراب ہو کر سبز اور سیاہی مائل ہوتا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا کا جنون ، حادثہ کا شکار لڑکی سڑک کے بیچوں بیچ ’ وی چیٹ‘ پر سٹیٹس اپ ڈیٹ کرتی رہی

دریں اثناءامریکی یونیورسٹی جارجیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے سائنسدان پروفیسر مائیک برجن نے جب مزدوروں کو تاج محل کے گنبدوں پر چکنی مٹی کی تہہ لگاتے دیکھا تو بہت حیران ہوئے اور معلوم کیا کہ یہ کیا ہورہا ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ سفید سنگ مرمر کا رنگ خراب ہورہا ہے جسے بچانے کیلئے یہ کام کیا جارہا ہے۔ پروفیسر برجن نے اس مسئلے کے متعلق جاننے کیلئے ایک تحقیق کی جس میں انکشاف ہوا کہ تاج محل کے اردگرد کے علاقے میں اپلے اور لکڑیاں جلانے سے بننے والی گیس اور دیگر آلودگی سے پیدا ہونے والی گیسوں کے ذرات سفید سنگ مرمر کے اوپر چپک رہے ہیں۔ اس کی سطح پر براﺅن کاربن، سیاہ کاربن اور مٹی کے ذرات جمع ہورہے ہیں جس کی وجہ سے عمارت کا رنگ تیزی سے دھندلا رہا ہے، خصوصاً براﺅن کاربن الٹراوائلٹ روشنی کو جذب کرتی ہے جس کی وجہ سے عمارت کا رنگ سفید کی بجائے سبز اورسیاہ نظر آتا ہے۔ پروفیسر برجن کا کہنا ہے کہ ان کی تحقیق نے تاج محل کی رنگت خراب کرنے والے ذرات کا پتا چلالیا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ اب بھارتی حکومت مسئلے کے حل کیلئے سنجیدہ کوشش کرے گی۔ رپورٹ کے مطابق ماحولیات کے لیے کام کرنے والے فلاحی کارکن ڈی کے جوشی نے بھارت کے نیشنل گرین ٹربیونل میں اس حوالے سے ایک پٹیشن دائر کر رکھی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ٹربیونل حکومت کو اس تعمیراتی عجوبے کی حفاظت کے لیے اقدامات کرنے کا پابند کرے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -