اس بڑے اسلامی ملک میں خاتون کو برہنہ کر کے گلیوں میں گھمایا گیا کیونکہ۔۔۔

اس بڑے اسلامی ملک میں خاتون کو برہنہ کر کے گلیوں میں گھمایا گیا کیونکہ۔۔۔
اس بڑے اسلامی ملک میں خاتون کو برہنہ کر کے گلیوں میں گھمایا گیا کیونکہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

قاہرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) مصر میں سینکڑو ں مشتعل مردوں نے ایک معمر خاتون پر سرعام تشدد کے بعد وہ ظلم ڈھایا کہ حیوانیت کی نئی مثال قائم ہو گئی۔
اخبار دی انڈیپنڈٹ کے مطابق یہ شرمناک واقعہ ملک کے جنوبی حصے کے ایک گاﺅں میں پیش آیا۔ مسلم اکثریتی گاﺅں میں یہ افواہ پھیلی ہوئی تھی کہ ایک عیسائی لڑکے نے ایک مسلمان لڑکی سے تعلقات استوار کر رکھے ہیں۔ اس افواہ کے نتیجے میں گاﺅں والوں پر جنون طاری ہو گیا اور تین سو سے زائد مرد اکٹھے ہو کر عیسائیوں کے گھروں پر ٹوٹ پڑے۔ مشتعل افراد نے سات گھر جلا دیئے جبکہ ملزم قرار دیئے گئے لڑکے کی 70 سالہ والدہ کو سرعام برہنہ کرنے کے بعد گلیوں میں چکر لگواتے رہے۔
اخبار کے مطابق ظلم کا نشانہ بننے والی خاتون کا تعلق مصر کے کاپٹک عیسائی فرقے سے ہے۔ اس فرقے پر اس سے پہلے بھی متعدد بار حملوں کی اطلاعات سامنے آچکی ہے۔ تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ متاثرہ خاتون کے بیٹے پر لگنے والے الزامات میں کوئی حقیقت تھی یا شرپسندوں نے اپنی شیطانی کارروائی کیلئے محض ایک کہانی گھڑی تھی۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -