پاکستانی بینک نے بے حسی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے، گونگی نوجوان لڑکی کو اے ٹی ایم جاری کرنے سے انکار کردیا، وجہ ایسی کہ جان کر کسی کو بھی غصہ آجائے

پاکستانی بینک نے بے حسی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے، گونگی نوجوان لڑکی کو اے ٹی ...
پاکستانی بینک نے بے حسی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے، گونگی نوجوان لڑکی کو اے ٹی ایم جاری کرنے سے انکار کردیا، وجہ ایسی کہ جان کر کسی کو بھی غصہ آجائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا بھر میں معذور افراد کو عام شہریوں سے مقدم گردانا جاتا ہے مگر ہمارے ملک میں ان سے انتہائی ناروا سلوک روا رکھاجاتا ہے۔اس کی ایک مثال گزشتہ دنوں بولنے کی صلاحیت سے محروم لڑکی فاطمہ حسن کے معاملے میں دیکھی گئی۔ فاطمہ پیدائشی طور پر بولنے کی صلاحیت سے محروم ہے۔فاطمہ کی عمر اس وقت 23سال ہے اور اس نے اپنی اس محرومی کے باوجود اچھی تعلیم حاصل کی۔ اس نے بیکن ہاﺅس نیشنل یونیورسٹی لاہور سے Visual communication designکی ڈگری لے رکھی ہے۔ آج وہ اپنی تعلیم کے بل پر کامیاب زندگی تو گزار رہی ہے مگر وہ کسی بھی عام لڑکی کی طرح بینک کی اے ٹی ایم سروس استعمال نہیں کر سکتی کیونکہ ایک مقامی بینک نے اس کی محرومی کو جواز بنا کر اس کو اے ٹی ایم کارڈ جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

مزید جانئے: پاکستان میں مزار پر ملنگ بن کر رہنے والا یہ شخص دراصل کون ہے؟ حقیقت جان کر آپ کی حیرت کی انتہا نہ رہے گی
نیوز ویب سائٹ dnd.com.pk کے مطابق بینک الحبیب نے فاطمہ کا اکاﺅنٹ تو عام شہریوں کی طرح کھول دیا اور چیک بک بھی بھیج دی مگر اسے اے ٹی ایم نہیں دیا گیا۔ بینک کا کہنا ہے کہ وہ نہ بول سکنے کی وجہ سے تصدیق کے لیے ضروری معیار پر پوری نہیں اترتی۔ کیونکہ کارڈ ایکٹیویٹ کروانے کے لیے فون پر اصل صارف سے تفصیلات معلوم کی جاتی ہیں۔ فاطمہ دوسروں کی طرف زندگی سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی ۔ جب اس کا بینک میں اکاﺅنٹ کھلا اور چیک بک اس کے ہاتھ میں آئی تو اس کی خوشی کا ٹھکانہ نہ رہا مگر جب اسے معلوم ہوا کہ بینک اسے کبھی اے ٹی ایم کارڈ نہیں دے گا تو اس کی ساری خوشی غارت ہو گئی۔ یہ سن کر اسے شدید صدمہ ہوا کہ بینک قوت گویائی سے محروم افراد کو اے ٹی ایم جاری نہیں کرتے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -