’’مجھے میرے گاوں لے جار ہے ہیں تاکہ ۔۔۔‘‘چلتی ٹرین سے نوجوان لڑکی کی سوشل میڈیا پر ویڈیو اور اگلے دن موت ہو گئی،آخری پیغام کیا تھا؟جان کرآپ کے بھی رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) غیرت کے نام پر لڑکیوں کے قتل کی قبیح روایت اگرچہ کئی معاشروں میں پائی جاتی ہے مگر برصغیر پاک و ہند اس حوالے سے سرفہرست ہیں جہاں آئے روز لڑکیوں کے غیرت کے نام پر قتل ہونے کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ ایسے ہی گزشتہ دنوں بھارت میں باپ اور بھائیوں نے ایک 26سالہ لڑکی کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔اس 26سالہ لڑکی کا نام سونی تھا۔ لڑکی کو اس کا باپ اور بھائی کسی جگہ سے ٹرین میں لیجا رہے تھے۔ راستے میں اس نے ٹرین کے ٹوائلٹ میں جا کر اپنے موبائل فون پر ایک ویڈیو بنائی جس میں اس نے بتایا کہ اس کی زندگی کو خطرہ ہے مگر پھر بھی پولیس اس کو نہ بچا سکی اور اگلے چند روز بعد اس کی ہلاکت کی خبر آگئی۔ برطانوی اخبار دی مرر کی رپورٹ کے مطابق لڑکی نے ویڈیو میں کہا کہ ”میرا باپ اور بھائی مجھے قتل کرنا چاہتے ہیں، اسی لیے وہ مجھے واپس ہمارے گاﺅں ہتھراس لیجا رہے ہیں۔ میری زندگی خطرے میں ہے۔ میں عمران سے شادی کرنے کے لیے گئی تھی۔ اگر میرے ساتھ کچھ ہوتا ہے تو میرا باپ اور بھائی اس کے ذمہ دار ہوں گے۔“
ویڈیو انٹرنیٹ پر پھیلنے کے بعد جب پولیس بھارتی ریاست اترپردیش کے گاﺅں ہتھراس پہنچی تب تک لڑکی کو قتل کرکے دفنایا بھی جا چکا تھا۔ پولیس نے لڑکی کے ماں باپ اور4 بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے تاہم وہ تمام مفرور ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ خاندان ممبئی میں مقیم ہے لیکن ان کا تعلق گاﺅں ہتھراس سے ہے اور سونی کو گاﺅں لیجانے کا مقصد اسے قتل کرنا تھا کیونکہ اس نے عمران نامی نوجوان سے بھاگ کر شادی کرنے کی کوشش کی تھی۔ گاﺅں کے ایک نوجوان محمد شاہد کا کہنا تھا کہ ”ہمیں صبح 5بجے بتایا گیا کہ لڑکی انتقال کر گئی ہے۔ گاﺅں والے ان کے گھر چلے گئے اور پھر لڑکی کی تدفین کر دی گئی۔
مقامی پولیس نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم ممبئی روانہ کر دی ہے۔ یہ ٹیم اس عمران نامی نوجوان سے بھی رابطہ کرے گی جس کے متعلق لڑکی نے ویڈیو میں بات کی تھی۔ ہتھراس کے سینئر پولیس آفیسر رام مورت یادو کا کہنا تھا کہ ”ویڈیو سے ہمیں تمام معلومات حاصل ہو گئی ہیں۔ ہم نے خاندان کے 6افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ ہمیں یہ معلوم نہیں کہ ویڈیو کب اور کہاں بنائی گئی۔ ہم اس حوالے سے بھی تحقیقات کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو لڑکی نے خود بنائی یا کسی اور شخص نے بنائی تھی۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لڑکی کی موت کی وجہ کا تعین نہیں ہو سکا چنانچہ ہم نے فرانزک ٹیسٹ کے لیے نمونے لیبارٹری بھجوا دیئے ہیں جن کے نتائج آنے پر ہی موت کی وجہ معلوم ہو سکے گی۔“