مسجد الحرام کے کے گرد ہوٹلوں کا کرایہ 26لاکھ روپے تک پہنچ گیا
مکہ (مانیٹرنگ ڈیسک) منافع خوروں اور لالچی تاجروں نے خانہ خدا کی زیارت کو جانے والے حاجیوں سے مسجد الحرام کے ارد گرد واقع ہوٹلوں میں ٹھہرانے کا کرایہ 20 سے 26 لاکھ روپے فی رات تک وصول کرنا شروع کردیا ہے۔ مکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ریئل اسٹیٹ کمیٹی کے سربراہ منصور ابو ریاش کا کہنا ہے کہ کچھ سیاحتی اور تجارتی کمپنیوں نے ان ہوٹلوں میں ثانوی ایجنٹوں کا کام شروع کردیا ہے اور مسجد الحرام کے گرد واقع رہائشی جگہ کی مانگ بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے ان کے کرائے بے پناہ بڑھا دئیے ہیں۔ وہ جگہیں جہاں سے براہ راست کعبة اللہ کا دیدار کیا جاسکتا ہے وہاں کمرے کا فی رات کرایہ 100000 سعودی ریال (تقریباً 26 لاکھ پاکستانی روپے) تک وصول کیا جاتا ہے۔ مکہ میں ایک اندازے کے مطابق تقریباً 60000 رہائشی کمروں کی سہولت دستیاب ہے لیکن زیادہ تر حجاج مسجد الحرام کے قریب وجوار میں واقع 9000 کمروں میں رہائش کو ترجیح دیتے ہیں جس کی وجہ سے لالچی اور منافع خور لوگوںکو اپنے غیر اخلاقی کاروبار کا موقع ملتا ہے۔
بیوی کی تعلیم ،آمدنی شوہر کے برابر ہو تو طلاق کا خدشہ کم ہوتا ہے
نیویارک (نیوز ڈیسک) ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ اگر بیوی کی تعلیم اور آمدنی شوہر کے برابر یا اس سے زیادہ ہو تو طلاق کا خدشہ کم ہوجاتا ہے اور یہ نیا رجحان ماضی میں پائے جانے والے رجحان کے برعکس ہے۔ یہ تحقیق یونیورسٹی آف وسکانسن میڈیسن کی پروفیسر آف سوشیالوجی کرسٹین شوارٹز اور ان کی ٹیم نے کی۔ پروفیسر کرسٹین کا کہنا ہے کہ معاشرے میں تعلیم عام ہونے کے بعد مردوں میں یہ احساس پیدا ہوا ہے کہ عورت کی تعلیم اور اچھی آمدنی ان کی مردانگی کیلئے کوئی خطرہ نہیں ہے لہٰذا اب زیادہ تعلیم یافتہ اور کامیاب خواتین مضبوط اور کامیاب ازدواجی بندھن کی علامت بنتی جارہی ہیں۔ پروفیسر کرسٹین نے بتایا کہ اب نوجوان مرد عورتوں کی ترقی اور تعلیم سے خوفزدہ ہونے کی بجائے اسے مثبت قوت محسوس کرتے ہیں اور خاوند سے زیادہ تعلیم یافتہ اور زیادہ آمدنی والی بیوی کی صورت میں شادی نسبتاً زیادہ پائیدار ثابت ہورہی ہے۔ یہ تحقیق سائنسی جریدے ”امریکن سوشیالوجیکل ریویو“ میں شائع کی گئی ہے۔