اداکارہ انجلینا جولی کی غریب افریقی بچوں کے ساتھ انتہائی شرمناک حرکت، پیسے دکھا کر ان سے کیا کام کرواتی رہیں؟ جان کر آپ کا بھی چہرہ لال ہوجائے گا
پنام پین(نیوز ڈیسک) انجلینا جولی کا شمار دنیا کی مقبول ترین اداکاراﺅں میں ہوتا ہے اور وہ اپنے فلاحی کاموں کی وجہ سے بھی عالمی شہرت رکھتی ہیں۔ وہ گزشتہ 16 سال سے جنگ کا نشانہ بننے والے ممالک میں لاوارث بچوں کیلئے کام کررہی ہیں۔ انہوں نے افریقی ملک کمبوڈیا سے ایک لاوارث بچے ایڈوکس کو گود بھی لیا، لیکن اب افریقی ملک کے بچوں کے ساتھ ایسی حرکت کر بیٹھی ہیں کہ ساری دنیا انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔
ویب سائٹ INDY100 کی رپورٹ کے مطابق انجلینا جولی حال ہی میں ایک بار پھر کمبوڈیا گئیں جہاں وہ اپنی فلم ”فرسٹ دے کلڈ مائی فادر“ کی عکسبندی کررہی ہیں۔ یہ فلم مصنفہ لونگ اونگ کی زندگی کے بارے میں ہے جو کمبوڈیا کے سفاک ملیشیا ’خمیر روج‘ کے مظالم کا نشانہ بنیں۔ فلم میں ان کے بچپن کا کردار ادا کرنے کے لئے کسی کمسن لڑکی کی ضرورت تھی، مگر جس طرح انجلینا جولی نے اس کردار کا انتخاب کیا اس پر ہر کوئی دنگ رہ گیا ہے۔
3 نوجوان لڑکیوں کو مذہبی رہنما کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے جرم میں گرفتار کرلیاگیا
کمبوڈیا سے تعلق رکھنے والی لڑکی ساریم سرے موش ادا کریں گی۔
انہوں نے اپنے سین کی عکسبندی کے لئے غریب اور بے سہارا بچیوں کے ساتھ ایک بے رحمانہ گیم کھیلی، جس میں بچیوں کو رقم دکھا کر انہیں چوری کا موقع دیا گیا اور پھر انہیں رنگے ہاتھوں پکڑ کر رقم واپس مانگی گئی۔ اس انتخاب کے لئے مختلف یتیم خانوں اور فلاحی مراکز میں رکھی گئی بچیوں کو اکٹھا کیا گیا تھا۔ ان کے سامنے ایک میز پر کچھ رقم رکھی گئی اور پھر انہیں موقع دیا گیا کہ وہ میز پر موجود رقم کو چرا سکیں۔ جب کوئی بچی رقم چراتی تو انجلینا جولی اسے پکڑ لیتی اور پھر اس سے پوچھتی کہ وہ رقم کیوں چرا رہی تھی۔
اداکارہ نے ایک حالیہ مضمون میں بتایا کہ اس گیم کے ذریعے انہوں نے ساریم سرے موش نامی بچی کا انتخاب کیا۔ وہ دیر تک میز پر پڑی رقم کو دیر تک دیکھتی رہی اور پھر اسے اٹھا لیا۔ جب اسے پکڑ کر اس سے رقم واپس مانگی گئی تو وہ جذبات سے مغلوب ہوگئی اور کہنے لگی ”مجھے یہ رقم اپنے دادا کے جنازے کیلئے چاہیے ہے۔ وہ دنیا سے رخصت ہوگئے ہیں اور ہمارے پاس ان کی آخری رسومات کیلئے رقم نہیں ہے۔“ انجلینا جولی کا کہنا تھا کہ یہ ڈائیلاگ انہیں اس قدر جذباتی لگا کہ وہ اسے منتخب کرنے پر مجبور ہو گئیں۔