پاکستان میں روزانہ کتنی لڑکیاں اپنا حمل ضائع کروادیتی ہیں؟ جواب اتنا زیادہ کہ پاکستانی سوچ بھی نہ سکتے تھے

پاکستان میں روزانہ کتنی لڑکیاں اپنا حمل ضائع کروادیتی ہیں؟ جواب اتنا زیادہ ...
پاکستان میں روزانہ کتنی لڑکیاں اپنا حمل ضائع کروادیتی ہیں؟ جواب اتنا زیادہ کہ پاکستانی سوچ بھی نہ سکتے تھے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان رقبے کے لحاظ سے دنیا میں 36ویں جبکہ آبادی کے لحاظ سے چھٹے نمبر پر آتا ہے۔ اسی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان کی آبادی کس خطرناک شرح سے بڑھ رہی ہے۔ اس کے باوجود حکومت کی طرف سے فیملی پلاننگ جیسے موضوعات پر کوئی خاطرخواہ توجہ نہیں دی جا رہی۔ اس حوالے سے لوگوں کی کم علمی کی حالت یہ ہے کہ پاکستان میں ہر 100میں سے 48خواتین غیرارادی طور پر حاملہ ہوتی ہیں۔ وہ بچہ پیدا نہیں کرنا چاہتیں لیکن مانع حمل ادویات وغیرہ سے ناآشنا ہونے کی وجہ سے وہ حاملہ ہو جاتی ہیں اور پھر ان میں سے اکثریت اسقاط حمل کے مرحلے سے گزرتی ہے۔

’میں مسلمان خاندان میں پیدا ہوئی تھی لیکن اب اسلام چھوڑنا چاہتی ہوں کیونکہ۔۔۔‘ 25 سالہ نوجوان لڑکی نے ایسا اعلان کردیا کہ ہر مسلمان کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا
ڈان ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق غیرارادی طور پر حاملہ ہونے والی ان 48فیصد خواتین میں سے 54فیصد غیرمحفوظ طریقے سے اسقاط حمل کرواتی ہیں۔اس تناسب سے پاکستان میں ہر سال 22لاکھ سے زائد، یعنی روزانہ 6000 سے زائد اسقاط حمل کروائے جاتے ہیں۔ میری سٹاپس سوسائٹی کے ڈاکٹر آغا ظاہر گل کا کہنا ہے کہ ”یونیسف کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں ہر سال 9ہزار 700خواتین حمل یا بچے کی پیدائش کے بعد کی پیچیدگیوں کے باعث موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں، ان میں سے 13فیصد غیرمحفوظ طریقے سے اسقاط حمل کروانے کی وجہ سے مرتی ہیں۔یہ شرح اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ زیادہ تر اسقاط حمل دایا وغیرہ سے کروائے جاتے ہیں جو عموماً رپورٹ ہی نہیں ہوتے۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -