عجائب گھر میں پڑا 148 سال پرانا مجسمہ، ماہرین نے ایکسرے کیا تو اندر ایسی چیز موجود کہ دیکھ کر ہر کسی کے پیروں تلے واقعی زمین نکل گئی کیونکہ۔۔۔

عجائب گھر میں پڑا 148 سال پرانا مجسمہ، ماہرین نے ایکسرے کیا تو اندر ایسی چیز ...
عجائب گھر میں پڑا 148 سال پرانا مجسمہ، ماہرین نے ایکسرے کیا تو اندر ایسی چیز موجود کہ دیکھ کر ہر کسی کے پیروں تلے واقعی زمین نکل گئی کیونکہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک (نیوز ڈیسک) امریکہ کے کارنیگی میوزیم آف نیچرل ہسٹری میں موجود بھس بھرے آرٹ کا ایک نادر نمونہ ڈیڑھ صدی سے پوری دنیا میں اپنی مثال آپ قرار دیا جاتا رہا ہے۔ اسے ایک اعلیٰ ترین فن پارے کے طور پر تو اہمیت حاصل تھی ہی لیکن حال ہی میں اس کے بارے میں ایک ایسا خوفناک انکشاف سامنے آیا ہے کہ واقعی اسے دنیا کی تاریخ کا منفرد ترین فن پارہ قرار دیا جاسکتا ہے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ”عرب نامہ برپر شیروں کا حملہ“ نامی فن پارہ ایک اونٹ، اس کے اوپر موجود عرب نامہ بر، اور دو شیروں پر مشتمل ہے۔ ایک شیر زمین پر مردہ حالت میں پڑا نظر آتا ہے، جسے غالباً نامہ بر نے ہلاک کیا، جبکہ دوسرا اونٹ کی گردن پر گرے ہوئے نامہ بر پر حملہ آور ہورہا ہے۔ اس فن پارے کو 1867ءمیں مشہور فرانسیسی آرٹسٹ جیولیس ویروکس نے تیار کیا۔ اب تک تو یہی سمجھا جاتا رہا کہ اسے تیار کرنے کے لئے ایک اونٹ اور دو شیروں کی کھالوں میں بھس بھراگیا جبکہ اونٹ کے اوپر موجود عرب نامہ بر مصنوعی مٹیریل سے تیار کیا گیا تھا، لیکن حال ہی میں اس فن پارے کے سائنسی تجزیے کے دوران ایکسرے کیا گیا تو لرزہ خیز انکشاف ہوا کہ اونٹ کی گردن پر گرے ہوئے نامہ بر کے سر میں اصلی انسانی کھوپڑی ہے جبکہ اس کی گردن اور ریڑھ کی ہڈی کے اکثر حصے بھی حقیقی انسانی ہڈیوں پر مشتمل ہیں۔

مزیدپڑھیں:شادی کے سیزن میں اس چیز سے بال دھونے سے ان میں ایسی چمک آئے گی کہ سب آپ کی تعریف کرنے پر مجبور ہوجائیں گے
کسی فن پارے میں حقیقی انسانی اجزاءکی موجودگی کی یہ پہلی مثال ہے، جس نے دنیا بھر کے ماہرین کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اگرچہ یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ فن پارہ تیار کرنے والے آرٹسٹ جیولیس ویروکس نے اس میں انسانی ہڈیوں کا استعمال کیوں کیا، لیکن ان کے بارے میں یہ بات ثابت شدہ ہے کہ وہ رونگٹے کھڑے کردینے والے فن پارے بنایا کرتے تھے اور خصوصاً موت اور اس کی دہشت ان کے پسندیدہ موضوعات تھے۔
کارنیگی میوزیم آف نیچرل ہسٹری کے کنزرویٹر گریچن اینڈرسن کا کہنا تھا کہ غالباً اس فن پارے میں استعمال ہونے والی کھوپڑی پیرس کے کسی زیر زمین قبرستان سے نکالی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ جیولیس نے یہ فن پارہ ڈیڑھ صدی قبل پیرس میں تیار کیا تھا اور اسے جس علاقے میں تیار کیا گیا وہاں سلطنت روم کے دور کا ایک زیر زمین قبرستان بھی موجود تھا۔ غالباً یہ کھوپڑی وہیں سے نکالی گئی۔

مزیدپڑھیں:TapMad نے ہمہ وقت سرگرم رہنے والوں کے لئے انٹرٹینمنٹ کی نئی دنیا متعارف کروادی

مزید :

ڈیلی بائیٹس -