اوباماکے بارے میں سچ بولنے پر خاتون کو پاگلوں کے ہسپتال بھیج دیا گیا

اوباماکے بارے میں سچ بولنے پر خاتون کو پاگلوں کے ہسپتال بھیج دیا گیا
اوباماکے بارے میں سچ بولنے پر خاتون کو پاگلوں کے ہسپتال بھیج دیا گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک (نیوز ڈیسک) امریکی شہر نیویارک سے تعلق رکھنے والی 32 سالہ افریقی نژاد امریکی خاتون ’کیم براک‘ نے مقامی نفسیاتی ہسپتال کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس اعلان کے پیچھے چھپی وجہ بھی انتہائی دلچسپ ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس ستمبر میں منشیات استعمال کرنے کے الزام میں خاتون کی گاڑی پولیس نے ضبط کرلی۔ مقامی اخبار کے مطابق پولیس کو تلاشی کے دوران منشیات نہ ملی تھیں لیکن پھر بھی گاڑی بند کردی گئی۔ ’کیم‘ اپنی گاڑی واپس لینے گئی تو اسے گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس سے ہونے والی ’توتومیں میں‘ کے بعد اسے ہسپتال پہنچادیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے بے ہوشی کا انجیکشن لگادیا۔

دلہن کو دیکھتے ہی دولہا دریا میں کود گیا کیونکہ۔۔۔
 اس کا کہنا ہے کہ پھر اگلے روز ہسپتال کے کپڑوں میں آنکھ کھلی۔ خاتون کا کہنا ہے کہ اس نے ڈاکٹر کو بتایا کہ وہ ایک شریف شہری ہے اور امریکی صدر باراک اوباما ایسے ٹوئٹر پر فالو بھی کرتے ہیں۔ یہ کہنا تھا کہ ڈاکٹر نے اسے نفسیاتی مریض قرار دے دیا۔ بس پھر اسے انجیکشن پر انجیکشن لگائے گئے یہاں تک کہ اسے بولنا پڑا کہ اوباما ٹوئٹر پر اسے فالو نہیں کرتے۔ خاتون کے مطابق اسے آٹھ روز ہسپتال میں رکھا گیا اور اس دوران اسے طرح طرح کی دوائیاں دی گئیں بالآخر اوباما کے بارے میں اپنے بیان کی تبدیلی پر اسے گھر جانے کی اجازت ملی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ صدر اوباما کا آفیشل ٹوئٹر اکاﺅنٹ واقعی اس فالو کرتا ہے۔ خاتون کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ بات صرف اس لئے کی تھی کہ ڈاکٹر اور پولیس کو اس کے شریف شہری ہونے پر یقین آجائے لیکن یہ دعویٰ بے حد مہنگا پڑا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -