بھارتی عدالت نے کنواری ہندو لڑکی کو شادی کے بغیرمسلمان لڑکے کے ساتھ رہنے کی اجازت دے دی کیونکہ۔۔۔ ایک فیصلہ جس نے بھارت میں ہنگامہ برپا کردیا

بھارتی عدالت نے کنواری ہندو لڑکی کو شادی کے بغیرمسلمان لڑکے کے ساتھ رہنے کی ...
بھارتی عدالت نے کنواری ہندو لڑکی کو شادی کے بغیرمسلمان لڑکے کے ساتھ رہنے کی اجازت دے دی کیونکہ۔۔۔ ایک فیصلہ جس نے بھارت میں ہنگامہ برپا کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

احمد آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مسلمان لڑکے کی محبت میں مبتلا ہندو لڑکی کے حق میں عدالت نے ایسا فیصلہ دے دیا ہے کہ پورا بھارت تڑپ اٹھا ہے اور ہر جانب ہنگامہ برپا نظر آتا ہے۔
اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 19 سالہ ہندو لڑکی اور 20 سالہ مسلمان لڑکے کی محبت کی داستان اس وقت بھارتی میڈیا کی زینت بن گئی جب لڑکی نے اپنے خاندان کے شدید ترین دباﺅ کے باوجود مسلمان لڑکے سے قطع تعلق کرنے سے صاف انکار کردیا۔ وہ دونوں سکول کے زمانے سے ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے اور بالغ ہوتے ہی انہوں نے اکٹھے رہنے کا فیصلہ کرلیا۔ دوسری جانب لڑکی کے والدین اسے مسلمان لڑکے کے ساتھ زندگی گزارنے کی اجازت دینے پر تیار نہ تھے۔ انہوں نے لڑکی کو بزور طاقت اغوا کیا اور گھر میں لا کر قید کر دیا۔

CPEC محبت میں بدل گیا، چینی لڑکے اور پاکستانی لڑکی کی انتہائی دلچسپ کہانی پر فلم تیار
دو ماہ قبل مسلمان لڑکے نے عدالت میں حبس بے جا کی درخواست دائر کی، جس پر عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ لڑکے کے حق میں دے دیا۔ گجرات ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ لڑکی اور لڑکا دونوں بالغ ہیں لہٰذا عدالت لڑکی کو اس کی مرضی کی جگہ پر رہنے سے روک نہیں سکتی۔
واضح رہے کہ ریاست گجرات کے قانون کے مطابق 19 سالہ لڑکی شادی کا حق رکھتی ہے لیکن لڑکے کی عمر 21 سال ہونا ضروری ہے، یعنی انہیں شادی کے لئے مزید ایک سال انتظار کرنا ہوگا، اور تب تک یہ شادی کے بغیر ہی اکٹھے رہیں گے۔ عدالت نے اپنے حکم میں واضح کر دیا ہے کہ اگرچہ انہیں شادی کے لئے ابھی ایک سال انتظار کرنا ہوگا، لیکن اس کے باوجود وہ دونوں اکٹھے رہنے کا حق رکھتے ہیں، لہٰذا انہیں اجازت دی جاتی ہے کہ وہ شادی کے بغیر بھی اکٹھے رہ سکتے ہیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -