اس آدمی کو آپ آنے والے دنوں میں خبروں میں اکثر دیکھا کریں گے؟ یہ دراصل کون ہے؟ انتہائی پریشان کن حقیقت منظر عام پر
دمشق (مانیٹرنگ ڈیسک) شدت پسندوں کی دنیا کا پر اسرار ترین شخص، جس کی شناخت اب تک رازداری کے پردوں میں چھپی تھی، اس کی تصویر پہلی بار دنیا کے سامنے آ گئی ہے۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق ابومحمد الجولانی گزشتہ چار سال سے پوشیدہ رہ کر النصرہ فرنٹ کی سربراہی کر رہا تھا اور اس کی یہ تصویر گزشتہ روز النصرہ فرنٹ کی القاعدہ سے علیحدگی کے اعلان سے محض چند گھنٹے پہلے دنیا کے سامنے آئی۔ شامی اپوزیشن کے ٹی وی سٹیشن ”اورینٹ ٹی وی“ اور ”الجزیرہ“ پر نشر ہونے والی ویڈیو میں الجولانی نے اعلان کیا کہ ان کا گروپ جماعت النصرہ کے نام کے تحت کئے جانے والے تمام آپریشن بند کررہا ہے۔ انہوں نے جماعت فتح الشام کے نام سے نئی تنظیم کا اعلان کیا اور بتایا کہ اس کا القاعدہ سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔
’امریکہ کا یہ ہتھیار استعمال کرنے سے پہلے اچھی طرح سوچ لو‘ چین نے بڑے ایشیائی ملک کو دبے لفظوں میں بڑی دھمکی دے دی
رپورٹ کے مطابق القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے بھی النصرہ گروپ کی علیحدگی کی منظوری دے دی ہے تاکہ وہ اپنے طریقہ کار کے مطابق شامی حکومت کے خلاف جنگ پر متوجہ رہ سکے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ النصرہ گروپ کی القاعدہ سے علیحدگی کا مطلب ہے کہ اب تکنیکی طور پر القاعدہ کا کوئی بھی ذیلی گروپ شام میں نہیں لڑرہا۔ الجولانی نے اسی پہلو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اب امریکہ اور روس کے پاس القاعدہ کو نشانہ بنانے کابہانہ پیش کرکے شام میں حملوں کا کوئی جواز نہیں رہا۔
الجولانی کا یہ اعلان امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور روسی وزیر خارجہ سرگی لاوروف کے اس مشترکہ اعلان کے بعد سامنے آیا جس میں کہا گیا کہ شام میں النصرہ اور داعش جیسے گروپوں کے خلاف مل کر ٹھوس کارروائی کی جائے گی۔ جنوری 2012ءمیں پہلی دفعہ منظر عام پر آنے والے النصرہ گروپ کو شامی حکومت کے خلاف لڑنے والا طاقتور ترین اور خطرناک ترین گروپ قرار دیا جاتا ہے۔