امریکی ویزہ حاصل کرنے کےلئے ان باتوں پر عمل کریں اور کامیاب ہوجائیں

امریکی ویزہ حاصل کرنے کےلئے ان باتوں پر عمل کریں اور کامیاب ہوجائیں
امریکی ویزہ حاصل کرنے کےلئے ان باتوں پر عمل کریں اور کامیاب ہوجائیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ جانے کی خواہش عوام کی اکثریت کوہوتی ہے لیکن ایجنٹ حضرات کی دھوکہ دہی اور کچھ لاعلمیوں کی وجہ سے اکثر لوگوں کا ویزہ ریجیکٹ ہوجاتا ہے اور لوگ یہی سوچتے ہیں کہ امریکہ جانا ناممکن ہے لیکن اگر چند آسان باتوں پر عمل کیا جائے تو ویزہ حاصل کرنا خاص مشکل بھی نہیں ہوتا۔امریکی ویزہ ان چند ویزوں میں سے ایک ہے جسے اپلائی کرنے کے لئے آپ کو کسی دعوت نامے کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ آپ چاہیں تو بغیر کسی دعوت نامے کے امریکہ جا سکتے ہیں۔یہ ویزہ حاصل کرنے کے لئے آپ کو ویزہ آفیسر کو اپنی وہ دستاویزات دکھانی ہوتی ہیں جن سے یہ ثابت ہوسکے کہ آپ واپس پاکستان آجائیں گے۔یہ کاغذات یا ثبوت ایسے ہوں جن سے علم ہوسکے کہ آپ پاکستان میں اتنے خوشحال ہیں اور امریکہ گھومنے کے بعد آپ واپس آجائیں گے۔ یہ ثبوت آپ کی بینک سٹیٹمنٹ،کاروبار، پروفیشن یا بیوی بچے بھی ہوسکتے ہیں۔
امریکی قونصل خانہ کراچی کی قونصلر سیکشن کی 2013ءکی چیف پیگی پیٹروچ نے ایک انگریزی اخبار میں اس حوالے سے مضمون بھی لکھا تھا اور جو کہ 2013میں شائع بھی ہوا۔
اپنے مضمون م یں پیگی پیٹروچ کا کہنا ہے کہ امریکی ویزے کے لیے درخواست دینے والوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے،بہت سے لوگ تفریح، کاروبار، تعلیم یا اپنے رشتہ داروں سے ملنے امریکہ جانا چاہتے ہیں اس لیے 2012ءمیں کراچی قونصل خانے سے 30ہزار پاکستانیوں کو امریکی ویزہ جاری کیا گیا اور اس سال بھی اتنی ہی تعداد متوقع ہے۔
ویزہ فارم ہماری ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہے، آپ مفت آن لائن فارم ہمیں ارسال کر سکتے ہیں، فارم ملنے کے دو دن کے اندر آپ کو انٹرویو کے لیے بلایا جائے گا اور اس موقع پر آپ سے ویزہ فارم کی فیس وصول کی جائے گی۔ مختصر انٹرویو کے بعد ویزہ آفیسرز درخواست دہندہ کو ویزہ دینے یا نہ دینے کے متعلق فیصلہ کرتے ہیں اور درخواست دہندہ کو اپنے فیصلے سے آگاہ کرتے ہیں۔ بدقسمتی سے امیگریشن قوانین کے مطابق ہر درخواست دہندہ ویزہ کا اہل نہیں ہوتا۔ مسترد کیے جانے والے درخواست دہندگان دوبارہ جب چاہیں درخواست دے سکتے ہیں اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے پاس ویزے کے لیے کوئی مناسب جواز ہے۔ویزہ پراسیس کے متعلق بہت سی من گھڑت کہانیاں بنائی جاتی ہیں،میں آپ سے کچھ حقائق شیئر کرنا چاہتی ہوں تاکہ ان کہانیوں کے اثرات زائل کیے جا سکیں۔ ویزہ کے لیے کسی قسم کا کوٹہ مختص نہیں کیا گیا ہے، ہر شخص کی درخواست کومیرٹ کے مطابق پرکھا جاتا ہے اور ویزہ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ درخواست دہندہ کامذہب، فرقہ، نسل، جنس یا سیاسی وابستگی ویزے کے حصول میں کوئی حیثیت نہیں رکھتی، اس سے ویزے میں کوئی رکاوٹ یا آسانی نہیں ہو سکتی۔ کسی کو بھی ویزہ دینے سے صرف اس وجہ سے انکار کیا جا سکتا ہے کہ وہ امریکی قوانین پر پورا نہیں اترتا۔ ویزہ نہ ملنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ درخواست دہندہ پاکستان سے اپنا مضبوط تعلق ثابت کرنے میں ناکام رہتا ہے جس کی وجہ سے وہ امریکہ میں رک نہ سکے اور اسے ہر حال میں واپس پاکستان آنا پڑے۔
درخواست دہندہ کی زبان بھی ویزہ کے حصول پر اثرانداز نہیں ہوتی۔ ہمارے ویزہ آفیسرز اردو، فارسی، عربی، اطالوی، فرانسیسی، روسی و دیگر زبانیں بولنے میں مہارت رکھتے ہیں اور لوگوں کے ساتھ انٹرویو میں آسانی سے گفتگو کر سکتے ہیں۔ پاکستان میں موجود ہمارے آفیسر سندھی، پنجابی، بلوچی، پشتو، گجراتی اور سرائیکی میں بھی انٹرویو لینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔آخر میں میں قارئین کو ویزہ حاصل کرنے میں کامیابی کے لیے ایک راز کی بات بتاتی ہوں ، وہ یہ کہ اس میں کوئی راز کی بات نہیں ہے، بس آپ انٹرویو میں خود کو اسی طرح بیان کریں جوکہ آپ فی الحقیقت ہیں۔ آفیسر کے تمام سوالات کے سچ سچ جوابات دیں اور ان سے گفتگو سے لطف اندوز ہوں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -