اگر آپ کے کسی دوست کو بجلی کا جھٹکا لگے اور وہ سوئچ بورڈ یا بجلی کے تار سے چپک جائے تو بچانے کیلئے فوری کیا کام کرنا چاہیے؟ جانئے وہ طریقہ جس کے ذریعے آپ کسی دن کسی کی جان بچاسکتے ہیں
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) کوئی شخص بجلی کے تار یا سوئچ بورڈ سے چھو جائے اور وہ کرنٹ لگنے کے باعث اس سے چپک جائے تو اسے تار یا بورڈ سے الگ کرنا انتہائی ہوش مندی کا کام ہے۔ جلد بازی میں اس شخص کو یا اس سے چمٹی تار کو ہاتھ لگانا خود بچانے والے کی بھی جان لے سکتا ہے۔ میل آن لائن نے اپنی ایک رپورٹ میں ایسے شخص کو بچانے کا ایک بہترین طریقہ بتایا ہے۔ طریقہ یہ ہے کہ کسی شخص کو کرنٹ لگے اور وہ تار یا بورڈ وغیرہ کے ساتھ چپک جائے تو آپ اس شخص یا تار کو کبھی بھی ہاتھ لگانے کی غلطی مت کریں۔ اس کی بجائے آس پاس لکڑی کی کوئی چیز تلاش کریں اوراس کی مدد سے بورڈ یا کسی برقی آلے سے چپکے ہوئے شخص کو زور سے علیحدٰہ کریں۔اس سے وہ شخص کرنٹ والی چیز سے الگ ہو جائے گا اور آپ کے ہاتھ میں لکڑی ہونے کی وجہ سے آپ بھی محفوظ رہیں گے۔
رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ایک تعمیراتی مزدور اپنے سرپر سٹریٹ لائٹ کا کھمبا اٹھائے جا رہا تھا کہ وہ کھمبا اوپر سے گزرتے بجلی کے تاروں سے چھو گیا اور مزدور کو کرنٹ نے پکڑ لیا۔ اس کے پاس موجود اس سے ساتھی ورکر نے ہوش مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لکڑی کا ایک تختہ اٹھایا اور مارک بریڈلے نامی اس مزدور کو اس سے زوردار ضرب لگائی جس سے وہ کرنٹ سے الگ ہو گیا۔ کرنٹ لگنے سے اس کے جسم کا بیشتر حصہ جھلس گیا اوراسے شدید زخم آئے تاہم اس کی جان بچ گئی۔ اس نے تعمیراتی کمپنی کے خلاف مناسب حفاظتی اقدامات نہ کرنے پر مقدمہ دائر کر دیا۔ اب عدالت کی طرف سے کمپنی کو 3لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً3کروڑ 90لاکھ روپے) ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔