’’جڑواں بچوں کا گاؤں‘‘ اکثر بچے جڑواں کیوں ہوتے ہیں؟ مقامی افراد نے انتہائی حیران کن وجہ بیان کردی

’’جڑواں بچوں کا گاؤں‘‘ اکثر بچے جڑواں کیوں ہوتے ہیں؟ مقامی افراد نے ...
’’جڑواں بچوں کا گاؤں‘‘ اکثر بچے جڑواں کیوں ہوتے ہیں؟ مقامی افراد نے انتہائی حیران کن وجہ بیان کردی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(نیوزڈیسک)آپ نے اکثر فلموں میں دیکھاہوگاکہ جوڑواں بچوں کی کثیر تعداد موجود ہولیکن آج ہم کوایک ایسے گاؤں کے بارے میں بتائیں گے جہاں پیدا ہونے والے بچے زیادہ تر جڑواں ہوتے ہیں۔
یوکرائن کے اس قصبے کو ’جڑواں بچوں کا گاؤں‘کہا جاتا ہے جس کی وجہ یہاں 122 (61جڑواں بچوں)کی پیدائش ہے۔یوکرائن کے جنوب مغر ب میں واقع اس گاؤں کا نام ’ویلی کایاکوپانیا‘ہے اور یہاں کی آبادی صرف چار ہزار سے بھی کم افراد پر مشتمل ہے اورکثیر تعداد میں جڑواں بچے ہونے کی وجہ سے اس گاؤں کا نام ’گینز بک آف ورلڈریکارڈ‘میں لکھا گیاہے۔مقامی کونسلر ماریانا ساوکا کاکہنا ہے کہ 2004ء کے بعد جڑواں بچوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور اب ہر سال دو سے تین جڑواں بچے پیدا ہوتے ہیں۔گاؤں والوں کامانناہے کہ گاؤں کے پانی میں بہت زیادہ صحت مند عوامل موجود ہیں جس کی وجہ سے جڑواں بچوں کی تعداد میں اضافہ ہواہے۔پانی کا اثرنہ صرف انسانوں پرپڑاہے بلکہ جانوروں کے بچے بھی جڑواں ہونے لگے ہیں۔ایک جڑواں بچے یورجی شیویریا کا کہنا ہے کہ اس کے باپ کا یہ ماننا ہے کہ یہ تمام کمال گاؤں کے پانی کا ہے۔

مزید جانئے: وہ 22ممالک جہاں آج کل حاملہ خواتین کو ہر گز نہیں جانا چاہیے کیو نکہ ۔۔۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -