’’کراچی میں ابراہیم حیدری قبرستان میں اس قبر پر کالی بلی پھیرا دیتی ہے،کوئی قریب جانے کی کوشش کرے تو غرانے لگ جاتی ہے کیونکہ وہ قبر دارصل ۔۔۔۔۔‘‘
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )کراچی کے علاقے علی اکبر شاہ گوٹھ کے55سالہ رہائشی محمد عالم کا کہناہے کہ وہ ابراہیم حیدری کے مرکزی قبرستان میں اپنے والدین کی قبروں پر فاتحہ خوانی کیلئے جایا کرتے تھے تو دروازے کے قریب ایک روحانی عامل کی قبر پر ایک کالی بلی دن رات پہرہ دیتی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق محمد عالم نے روزنامہ امت کو بتایا کہ ان کے والدین ابراہیم حیدری کے مرکزی قبرستان میں مدفون ہیں۔ دن اور رات میں جب بھی انہیں وقت ملتا ہے وہ ان کی قبروں پر فاتحہ خواتنی کیلئے جاتے ہیں اور وہاں بیٹھ کر قرآن کی تلاوت بھی کرتے ہیں۔ محمد عالم نے بتایا کہ ان کا معمول ہے کہ وہ قبرستان کے مرکزی گیٹ سے داخل ہوکر والدین کی قبروں پر جاتے ہیں۔ قبرستان کے دروازے کے قریب ایک روحانی عامل کی قبر پر دن رات ایک کالی بلی پہرہ دیتی ہے ۔ وہ قبر کے کتبے کے ساتھ بیٹھی نظر آتی ہے لیکن قبرستان آنے جانے والوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتی تاہم عامل کی قبر کے قریب جانے والوں کو دیکھ کر غراتی ہے جس سے لوگ خوفزہ ہوکر دور ہٹ جاتے ہیں۔
محمد عالم کا کہنا تھا کہ انہوں نے علاقے کی مسجد کے پیش امام سے اس قبر کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ وہ قبر قاری یار محمد کی ہے، جو بڑے دین دار شخص اور روحانی عامل تھے۔ یہ کالی بلی ان کی قبر پر پہرہ دیتی ہے۔ محمد عالم کے بقول علاقے کے بعض افراد کا کہنا ہے کہ کالی بلی کے روپ میں قبر پر جن کا پہرہ ہے۔ محمد عالم نے بتایا کہ اس قبرستان میں قبروں کی بے حرمتی کے واقعات معمول ہیں ۔ کالے علم کرنے والے قبروں سے مردوں کی ہڈیاں نکال لیتے ہیں۔ اکثر بچوں کی قبروں سے میتیں غائب کردی جاتی ہیں۔ اس قبرستان کے فوت ہوجانے والے گورکن محمد صالح بلوچ نے مردوں کی کھوپڑیاں اور ہڈیاں چوری ہونے کے واقعات پر ابراہیم حیدری تھانے میں کئی درخواستیں دی تھیں لیکن یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ محمد عالم نے بتایا کہ وہ اب اس کالی بلی سے خوفزدہ نہیں ہوتے، وہ اکثر گوشت لے کر جاتے ہیں اور اس بلی کو ڈالتے ہیں۔