ڈیرہ غازی خان، جماعتی بنیادوں پر ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں غیر جماعتی انداز سیاست
تیسرے مرحلے میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لئے پنجاب کے دیگر اضلاع کی طرح ضلع ڈیرہ غازیخان میں بھی الیکشن کی سر گرمیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ جماعتی بنیادوں پر ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں غیر جماعتی طرز سیاست نمایاں طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے ضلع میں اصل مقابلہ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے درمیان ہونے کی توقع ہے ویسے تو دیگر جماعتوں کے علاوہ کھوسہ گروپ اور لغاری گروپ بھی اپنے اپنے طور پر بھرپور طریقہ سے سر گرم ہیں سر گرم ہیں جبکہ بعض حلقوں میں امیدواروں کو اگر ن لیگ کا ٹکٹ نہیں ملا اور اگر کسی کو پاکستان تحریک انصاف کا ٹکٹ نہیں ملا تو ٹکٹ نہ ملنے والوں نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑنے کو ترجیح دی ہے ۔ڈیرہ غازیخان کی سیاست میں ن لیگ میں شامل لغاری گروپ اور حافظ عبدالکریم گروپ میں دھڑے بندی قائم ہونے کیساتھ پاکستان تحریک انصاف میں بھی ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملہ میں اختلافات شدت اختیار کر چکے ہیں اس سلسلے میں سیاسی پنڈتوں کی رائے ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے احمد علی دریشک اور سردار سیف الدین کھوسہ و اخوند ہمایوں، زرتاج گل گروپ میں ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملہ پر پیدا ہونے والے انتشار سے پارٹی کے امیدواروں کو نقصان ہو سکتا ہے ۔میونسپل کارپوریشن ڈیرہ غازیخان کی اربن یونین کونسلوں میں مسلم لیگ ن کے بیشتر امیدواروں کی ٹکٹیں رکن صوبائی اسمبلی سید عبدالعلیم شاہ اور رکن قومی اسمبلی حافظ عبدالکریم کی مشاورت سے تقسیم کی گئیں لیکن یہ امر انتہائی دلچسپ اور قابل ذکر ہے کہ شہر کی اربن یونین کونسل نمبر 7میں مسلم لیگ ن کے ٹکٹ ہولڈر امیدوار شاہد حمید خان چانڈیہ ہیں جو کہ رکن قومی اسمبلی حافظ عبدالکریم کے حمایت یافتہ امیدوار ہیں جبکہ ان کے مد مقابل آزاد امیدوار محمد سلیم خان ترین کی انتخابی مہم میں رکن صوبائی اسمبلی سید عبدالعلیم شاہ بھرپور سپورٹ کر رہے ہیں، جبکہ اسی حلقہ سے کھوسہ گروپ کی طرف سے سید علی رضا بھی مد مقابل ہیں اسی طرح شہر کی اربن یونین کونسل نمبر 10میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ملک محمد اقبال ثاقب اور مسلم لیگ ن کے امیدوار شیخ محمد نقیب کے علاوہ کھوسہ گروپ کے ندیم اقبال کے درمیان بھی کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے اور یہ امر بھی کافی اہمیت کا حامل ہے کہ تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی سردار احمد علی خان دریشک کے بھائی سردار عاطف علی خاں دریشک بھی اسی یونین کونسل سے تحریک انصاف کے امیدوار تھے، مگر وہ پارٹی کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے ملک محمد اقبال ثاقب کے حق میں دستبر دار ہو گئے ۔سیاسی مبصرین کے مطابق جس کا انہیں سیاسی طور پر فائدہ مل سکتا ہے ۔ڈیرہ غازیخان کے شہریوں اور سیاسی حلقوں میں اربن یونین کونسل 14,12,9,6بھی کافی زیر بحث ہیں۔یونین کونسل 9اس حلقہ میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار حاجی شیخ محمد صادق اور مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شیخ اسرار کے درمیان بھی کانٹے دار سیاسی دنگل کی توقع ہے۔ یونین کونسل نمبر 12جہاں آزاد امیدوار حبیب الرحمن خان لغاری اور مسلم لیگ ن کے ملک فہیم امجد کے درمیان بھی زور دار مقابلہ ہوگا جبکہ یونین کونسل 14میں آزاد امیدوار خلیل الرحمن لغاری اور مسلم لیگ کے ابصار احمد لودھی کے درمیان بھی کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے، جبکہ اربن یونین کونسل نمبر 17جس میں کھوسہ گروپ کے ناظم الدین بزدار اور مسلم لیگ (ن) کے شیخ محمد بلال کے درمیان بھی زبردست مقابلہ کی توقع ہے اور اربن یونین کونسل نمبر 9اس حلقہ سے چیئر مین کے امیدوار شیخ محمد اسرار کورکن صوبائی اسمبلی سید عبدالعلیم شاہ کی بھرپور حمایت حاصل ہے،جبکہ اسی حلقہ سے نظریاتی طور پر مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے طارق علی خان کاکڑ بھی آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں اور ان کے وائس چیئر مین شیخ حیدر فاروق کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے اور جماعت اسلامی کا خاصا ووٹ بینک ان کو مل سکتا ہے اس لئے ان حلقوں میں انتہائی دلچسپ اور کانٹے دار مقابلے ہوں گے تاہم آنے والے وقت کے ساتھ سیاسی صورت حال کس سمت نیا رخ اختیار کرتی ہے ۔ اس کا فیصلہ 5دسمبر کا طلوع ہونے والا سورج ہی کرے گا۔
***