موسمیاتی تبدیلیوں سے نپٹنے کی تیاری
امریکہ کی قریباً تین درجن ریاستوں میں آنے والا تاریخی برفانی طوفان ختم ہونے کے بعد بحالی کا کام شروع ہوگیا ہے، متاثرین قریباً ساڑھے آٹھ کروڑ ہیں۔ امریکی ریاستوں میں حالات معمول پر آنا شروع ہوگئے ہیں۔۔۔دنیا کے ایک حصے میں یہ برفانی طوفان آیا تو ہمارے خطے، خصوصاً پاکستان کے شمالی اور بلوچستان کے پہاڑوں پر معمول سے زیادہ برف باری ہوئی۔بارشوں سے پہلے دھند چھائی رہی ، جس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ، آمد و رفت کے لئے موٹر وے بند کرنا پڑی۔ترقی یافتہ اور ہم جیسے ترقی پذیر ملک میں یہ فرق ہے کہ وہاں دوران طوفان بھی سرکاری مشینری اپنے فرائض انجام دیتی رہی، لیکن یہاں صورت حال مختلف ہے، ٹریفک کے لئے سڑکیں بند کرنا پڑیں کہ گاڑیوں کے پاس فوگ لائٹس نہیں ہیں اور گاڑی چلانے والے بے احتیاطی کے بھی مرتکب ہوتے ہیں، حالانکہ یہ بتایا بھی جا رہا ہے کہ گاڑیوں کے درمیان فاصلہ رکھیں، رفتار بہت کم ہو اور ایک دوسرے کا خیال رکھا جائے۔ یہ اچھی بات ہے، لیکن گاڑیاں چلانے والے جلد منزل مقصود تک پہنچنے کیلئے گاڑیاں تیز چلاتے اور فاصلہ بھی کم رکھتے ہیں، اس وجہ سے حادثات ہوتے ہیں۔ برف باری اور دھند وغیرہ فطری اور قدرتی نظام اور عمل ہے۔ ہمارے ماہرین موسمیات نے کہا ہے کہ پاکستان میں سات ماہ گرمی ہوگی اور سخت موسم ہوگا، درجہ حرارت بھی سات درجے بڑھے گا، جبکہ باقی ایام میں زیادہ عرصہ شدید سردی ہوگی۔ اس صورت حال کے لئے پہلے ہی سے اقدامات کی ضرورت ہے۔