تعلیمی نصاب میں تبدیلی : انکوائری کمیٹی جلد رپورٹ پیش کرے
یہ خبر خوش آئند ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پرائمری سکولوں میں پڑھائے جانے والے نصاب سے کچھ مواد اور تصاویر نکالنے کی اطلاعات کا نوٹس لے کر وزیر تعلیم رانا مشہود احمد کی سربراہی میں 3 رکنی انکوائری کمیٹی بنا دی ہے، جو معاملے کی تحقیقات کرکے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ پرائمری تعلیم کے نصاب سے اسلام، پاکستان اور پاک فوج سے متعلق تبدیلیوں کے بارے میں تعلیمی اور عوامی حلقوں کی طرف سے تشویش کا اظہار فطری عمل ہے۔ اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ تعلیمی نصاب میں تبدیلیاں کرنے پر تعلیمی اور عوامی حلقے اپنے ردعمل کا اظہار کرچکے ہیں۔ حالیہ تبدیلیوں کی جو تفصیلات بتائی گئیں، ان کے مطابق بعض اسلامی واقعات پاکستانی تاریخ اور پاک فوج کے کارناموں سے متعلق کچھ مواد اور تصاویر کو نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایسے معاملات کی تفصیلات جب عام ہوتی ہیں تو متعلقہ حکام کی طرف سے یہ کہہ کر مطمئن کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ کوئی غلط فیصلہ نہیں ہوا ہے، جو مواد یا تصاویر نصاب سے نکالی گئی ہیں، ان کی وجہ سے پریشانی نہیں ہونی چاہئے۔ پاکستان جیسے نظریاتی ملک کے تعلیمی نصاب کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ المیہ یہ ہے کہ اسلامی تعلیمات اور نظریۂ پاکستان کے علاوہ ہماری مسلح افواج کے واقعات کو نئی نسل کے ذہنوں سے دور کرنے کی اطلاعات عام ہوں گی تو گہری سازشوں کے خدشات کبھی ختم نہیں ہوں گے۔ غیر محسوس انداز میں ایسی کارروائی وقفے وقفے سے ہوتی رہے تو عوامی حلقوں کی تشویش اور ردعمل کی نوبت آجاتی ہے کہ لادین اور استعماری قوتیں ہمارے نصاب کو اپنی سوچ کے مطابق کچھ تبدیل نہ کردیں۔ تعلیمی نصاب کو نظریاتی اساس کی حیثیت حاصل ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ نصاب میں تبدیلی کے لئے حتمی منظوری اعلیٰ سطح کی کمیٹی یا بورڈ سے حاصل کی جائے۔ اس کمیٹی یا بورڈ میں نامور اور مستند علماء کرام، دانشور اور پاک فوج کے نامزد کردہ ماہرین شامل ہونے چاہئیں۔ اس بات کا بھی خیال رکھا جانا چاہئے کہ بات کا بتنگڑ بنانے والوں کو کسی شرارت کا موقع نہ ملے اور رائی کا پہاڑ بنانے والوں کو اپنے مقاصد میں کامیابی حاصل نہ ہوسکے۔ توقع رکھنی چاہئے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی قائم کردہ کمیٹی بہت جلد اپنی انکوائری رپورٹ تیار کرکے پیش کردے گی اور صورتحال واضح ہو جائے گی۔