سندھ طاس معاہدہ اور بھارتی ہٹ دھرمی
پاکستان اور بھارت کے واٹر کمشنروں کی اسلام آباد میں ہونے والی میٹنگ میں بھارتی وفدکی طرف سے ہٹ دھرمی کاثبوت دیا گیا بھارتی واٹر کمشنر نے متنازعہ ڈیمز پر مذاکرات سے انکار کردیا جبکہ کشن گنگا اور رتلے ڈیم کے نقشے بھی پاکستانی حکام کو نہیں دکھائے گئے، جس پر پاکستان نے بھارت کے مجوزہ رتلے ڈیم کا معاملہ عالمی ثالثی عدالت میں لے جانے کا عندیہ دے دیا۔ وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے بتایا ہے کہ کشن گنگا اور رتلے ڈیم پر پاک بھارت مذاکرات آئندہ ماہ امریکہ میں ہوں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کو سندھ طاس معاہدے کی مکمل پاسداری کرنا ہو گی۔ وفاقی وزیر خواجہ آصف کا یہ موقف اصولی ہے کیونکہ دریاؤں کے پانی کی تقسیم کے معاملے میں بھارت نے ہمیشہ بدنیتی اور منفی طرز عمل کا ثبوت دیا ہے۔بھارت کے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی نے تو جارحانہ رویئے کی انتہا کردی اور مختلف بھارتی ریاستوں میں انتخابات جیتنے کے لئے پاکستان کو دریائے چناب کے بعد دریائے راوی کا پانی بھی روکنے کی دھمکیاں دینا شروع کردیں۔ یہ بات تو کھل کر سامنے آگئی ہے کہ بھارت اور امریکہ کو سی پیک کے حوالے سے پاکستان کی چین سے قربت برداشت نہیں ہورہی اور دونوں ملک سی پیک کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف ایشوز پر پاکستان کو دباؤ لانے کے ہتھکنڈے اختیار کررہے ہیں۔بھارت نے بگلیہار ڈیم کے ذریعے پاکستان کو پانی کے جائز حق سے محروم کر رکھا ہے۔ سندھ طاس معاہدے کی ورلڈ بینک نے ضمانت دی ہوئی ہے۔ بھارتی ہتھکنڈوں کو ناکام بنانے کے لئے پاکستان کو ورلڈ بینک اور عالمی عدالت سے رجوع کرنا چاہئے اور بھرپور تیاری کر کے بھارت کو جامع مذاکرات پر آمادہ کرنا چاہئے۔