ملتان میں مسلم لیگ (ن) کی جیت!
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ملتان کے ضمنی انتخاب میں اپنی جماعت کے امیدوار رانا عبادلجبار کی شکست کو تسلیم کر لیا ہے۔ ان کو مسلم لیگ(ن) کے امیدوار رانا محمود الحسن نے قریباً 10 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے شکست دی ہے۔ ایک خبرکے مطابق دونوں امیدوار چچا بھتیجا ہیں اور بھتیجے نے چچا کو ہرایا، یہی وجہ ہے کہ جب کامیابی کی خبر ملی تو رانا محمود الحسن والدہ کے گلے لگ کر روپڑے۔ غالباً یہ خاندانی مقابلے کی وجہ سے تھا۔
یہ نشست مسلم لیگ(ن) ہی کی تھی،جو ایک صوبائی وزیر عبدالوحید آرائیں کے نااہل قرار پانے کی وجہ سے خالی ہوئی تھی تاہم اس کا ایک پہلو یہ ہے کہ اس حلقے سے قومی اسمبلی کے رکن شاہ محمود قریشی ہیں اور یوں مسلم لیگ (ن) کا یہ نشست برقرار رکھنا اس لحاظ سے بھی کامیابی ہے کہ شاہ محمود قریشی کی کوشش سے چاچا، بھتیجے میں مقابلہ ہوگیا، اس کے علاوہ اس حلقے میں تیسرا امیدوار محمد حسین آرائیں پیپلزپارٹی سے تعلق رکھتا ہے، جس نے کل 7334ووٹ حاصل کئے ہیں۔تحریک انصاف والے یہ دلیل دے کر تسلی دے رہے ہیں کہ پنجاب حکومت کی تمام تر مشینری کے باوجود تحریک انصاف نے 19ہزار سے زائد ووٹ حاصل کرلئے اور دوسرے نمبر پر رہی جبکہ پیپلزپارٹی کو ہزیمت کا سامنا ہے، جو یوسف رضا گیلانی اور مخدوم احمد محمود کے لئے لمحہ فکریہ ہے، اس سے پہلے بھی ایک ضمنی انتخاب میں یوسف رضا گیلانی کے نامزد امیدوار بہت بُری طرح نظر انداز ہوئے تھے۔بہرحال ضمنی انتخاب ہو گیا، نتیجہ بھی تسلیم کرلیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) مطمئن ہے اور اسے ہونا چاہئے اور یہ زیادہ بہتر ہے کہ الیکشن ہو گیا سو ہوگیا، اب وہاں فضا ٹھیک ہے اور اسے ہی جمہوری حسن کہتے ہیں۔ *