ایدھی سنٹر میں ڈاکہ، صاحبِ خیر آگے آئیں!
سماجی رہنما اور عالمی شہرت کی حامل شخصیت عبدالستار ایدھی سادہ شخص ہیں انہوں نے ڈاکوؤں کا اس بات پر شکریہ ادا کیا ہے کہ انہوں نے لوٹ مار کرتے وقت تشدد کیا۔ عبدالستار ایدھی کے مطابق ڈاکو عام لوگوں کی امانتیں اور عطیات کی رقوم لوٹ کر لے گئے ہیں،جو کروڑوں مالیت کی ہیں۔ اس واردات پر پاکستان ہی نہیں، پاکستان کے باہر بھی دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا کہ گراوٹ کس حد تک پہنچ چکی ہے، اس سلسلے میں تفتیشی ٹیم کے ایک افسر کی یہ اپیل بھی قابل غور ہے، جس میں انہوں نے واردات کرنے والوں سے اپیل کی ہے کہ وہ لوٹ کا مال واپس کر دیں کہ یہ غریبوں کا مال ہے۔
بتایا گیا ہے کہ تفتیشی ٹیم نے مرکزی ملزم کا سراغ تو لگا لیا لیکن تاحال اسے گرفتار نہیں کر سکی اور یوں کوئی برآمدگی بھی نہیں ہوئی۔ سب سے زیادہ دُکھ والی بات یہ ہے کہ بعض حضرات نے اپنی بچیوں کی شادی وغیرہ کے زیورات اور اخراجات بھی رکھے ہوئے تھے ان سے وہ بھی متاثر اور محروم ہوئے ہیں۔
عبدالستار ایدھی کی خدمات اتنی ہیں کہ مخیر حضرات یہ نقصان پورا کرنے کے لئے آگے بڑھیں گے کہ کم از کم ان حضرات کا بھلا ہو جائے، جن کی امانتیں تھیں اور لوٹ لی گئیں۔ اس سلسلے میں ایک بار پھر اس میدان میں بھی بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین ملک ریاض حسین کا نام آیا،جنہوں نے اپنے منیجر کو بھیج کر تفصیلات حاصل کیں اور کہا ہے کہ وہ نقصان پورا کرنے کی کوشش کریں گے، اسے بارش کا پہلا قطرہ کہہ لیں۔ ملک ریاض حسین بھی داد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے یہ احسن قدم بھی اٹھایا، اس سے بچیوں کے جہیز وغیرہ کے لئے رکھی گئی امانتوں کا تو کچھ ہو سکے گا۔بہرحال یہ اچھے اقدام اپنی جگہ، معاشرے کی جو حالت ہو چکی یہ اس کا المیہ ہے اور ہماری انتظامی مشینری کی بھی کمزوری ہے، جو سراغ مل جانے کے باوجود ابھی تک مرکزی ملزم کو گرفتار نہیں کر پائی، تاخیر برآمدگی میں بھی حائل ہو گی۔ پولیس کو اپنی ساری مہارت استعمال کرتے ہوئے تن دہی سے ملزم اور اس کے ساتھیوں کوگرفتار کر کے لوٹا ہوا مال برآمد کرنا چاہئے۔