دوران ِ ملازمت وفات، مالی امداد میں اضافہ

دوران ِ ملازمت وفات، مالی امداد میں اضافہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہدایت پر وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمت کے دوران وفات پانے والے ملازمین کے ورثا کے لئے مالی امداد میں اضافہ کر دیا ہے۔ یہ ایک اچھا اقدام ہے، جس کی وجہ سے ایسی ناگہانی صورت حال کا شکار ہونے والے خاندان کم از کم مالی آسودگی تو حاصل کر سکیں گے، موت برحق اور کسی بھی لمحے آ سکتی ہے، حکومت نے گریڈ ایک سے سولہ تک کے ملازمین کے لئے25لاکھ روپے۔ گریڈ17والوں کے لئے40لاکھ روپے، گریڈ18سے19والوں کے لئے80لاکھ اور اس سے اوپر کے گریڈ والوں کے لئے90لاکھ روپے کی رقم بطور مالی امداد مقرر کر دی ہے۔آج کے مشکل دور میں کسی ملازم کی وفات ہو جائے تو پسماندگان پر بہت بُرا وقت آ جاتا ہے، حتیٰ کہ گھر کے اخراجات چلانا دوبھر ہو جاتا ہے۔ ایسے میں اگر قانونی طور پر وارثوں کی مدد ہو جائے تو وہ اس سے خاندان کی کفالت کا بہتر انتظام کر سکتے ہیں، ہمارے ملک میں ابھی تک خاندان کے سربراہ پر ہی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے لواحقین کی پرورش کرے اور ان کو پیروں پر کھڑا کر کے خود روزی کمانے کے قابل کرے۔ تاہم اچانک وفات کی صورت میں بہت زیادہ مشکلات پیدا ہو جاتی ہیں۔

حکومت کا یہ اقدام یقیناًسراہے جانے کے قابل ہے اور اس کی تعریف کرنا چاہئے، جہاں تک حق بحق دار رسید والی بات ہے تو حکومت کے قواعد پہلے سے موجود ہیں، جو پراویڈنٹ فنڈ وغیرہ کے بقایا جات اور پنشن وغیرہ کے حوالے سے نافذ العمل ہیں۔ ان کے مطابق سرکاری ملازم کو تحریری طور پر اپنے جانشین کا نام دینا ہوتا ہے اس سلسلے میں اس محکمہ کے حکام کو بہت زیادہ احتیاط کرنا ہو گی، جس کے ملازم کی ملازمت کے دوران وفات ہو جائے کہ یہ رقم بروقت اور صحیح وارث کو مل جائے، جزاء دینے والی تو اللہ کی ذات ہے۔

مزید :

اداریہ -