نامور ناول نگار ایم اے راحت بھی رخصت ہو گئے

نامور ناول نگار ایم اے راحت بھی رخصت ہو گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


نامور ناول نگار اور معروف کہانی نویس ایم اے راحت طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 75 سال تھی۔ انہوں نے800ناول لکھنے کا ریکارڈ قائم کیا۔ اُن کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج ہے۔ برین ٹیومر کی وجہ سے وہ مسلسل زیر علاج رہے۔ چند روز قبل اُنہیں تشویشناک حالت میں لاہور کے جناح ہسپتال میں داخل کرایا گیا،جہاں وہ چھ روز تک کومے میں رہ کر اِس فانی دُنیا سے کُوچ کر گئے۔ ایم اے راحت نے ناول لکھنا شروع کئے تو اُنہیں پُراسرار کرداروں اور مافوق الفطرت کہانیوں کے حوالے سے بہت زیادہ شہرت ملی۔ خصوصاً اُن کے ناول صدیوں کا بیٹا، جھرنے، شہر و حشت، کالا جادو، ناگ دیوتا، کفن پوش، صندل کے تابوت۔ کالے گھاٹ والی کو زبردست مقبولیت حاصل ہوئی۔انہوں نے بچوں کیلئے عمران سیریز اور لیڈی پارکر لکھ کر مقبولیت حاصل کی۔ایم اے راحت میں یہ خوبی تھی کہ وہ طویل ناول لکھتے ہوئے بیک وقت کئی سلسلے شروع کرتے اور کامیابی سے ہر سلسلے کو پایۂ تکمیل تک پہنچاتے۔ وہ اپنے قاری کو اپنے ناول کی کہانی میں نہایت کامیابی سے ساتھ لے کر چلتے تھے اور تمام کرداروں سے پورا انصاف کرتے ہوئے بھرپور انداز میں ناول کا اختتام کر دیتے تھے۔ اُن کا کمال یہ تھا کہ روزانہ بارہ سے چودہ گھنٹے لکھنے پڑھنے میں مصروف رہتے تھے۔ کام کرنے کا یہ انداز عمر کے آخری حصے تک جاری رہا۔ تاہم جب برین ٹیوم کی وجہ سے اُنہیں تکالیف کا سامنا کرنا پڑا تو اُن کے تخلیقی سفر میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔ بیماری کا مقابلہ کرتے کرتے آخر کار وہ انتقال کر گئے۔ ناول نگاری کے شعبے میں اُن کی خدمات تادیر یاد رکھی جائیں گی۔

مزید :

اداریہ -