پنشنرز کو زیادتی سے بچایا جائے

پنشنرز کو زیادتی سے بچایا جائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


مکرمی!گورنمنٹ آف پنجاب کے پنشنر حضرات جو نیشنل بینک آف پاکستان کے ذریعے ہر ماہ پنشن وصول کرتے ہیں، اب ان سے ہر تین ماہ بعد تصدیق شدہ لائف سرٹیفکیٹ مانگا جاتا ہے، اگر وہ لا کر دے دیں تو پنشن دی جاتی ہے، وگرنہ کہا جاتا ہے کہ آپ کی پنشن روک دی گئی ہے، حالانکہ پنشنرز کی پنشن بک، شناختی کارڈ ان کے سامنے ہوتا ہے، اس کے باوجود یہ زیادتی روا رکھی جا رہی ہے ۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر ایک جیتا جاگتا انسان مع اپنے ریکارڈ آپ کے سامنے کھڑا ہے۔ کیا وہ مردہ ہے کہ کلاس I آفیسر اسے زندگی کا سرٹیفکیٹ دے، تب بینک والے اسے زندہ تسلیم کریں گے، بصورت دیگر اس کا شمار مردہ میں ہوگا۔ یہ سراسر زیادتی ہے اور پنشنرز کو پریشان کرنے والی بات ہے۔ حکومت اس کا سختی سے نوٹس لے اور نیشنل بینک کو ہدایت کرے کہ جو پنشنر خود آپ کے سامنے موجود ہے، وہ زندہ ہے تو حاضر ہے، اسے سرٹیفکیٹ کی کوئی ضرورت نہیں، اسے بغیرکسی پریشانی اور رکاوٹ کے پنشن دی جائے۔ (نعیم قریشی، لاہور)

مزید :

اداریہ -