اگر باوجود کوشش کے آپ کا وزن کم نہیں ہورہا تو ان 6 عادات کو تبدیل کریں

اگر باوجود کوشش کے آپ کا وزن کم نہیں ہورہا تو ان 6 عادات کو تبدیل کریں
اگر باوجود کوشش کے آپ کا وزن کم نہیں ہورہا تو ان 6 عادات کو تبدیل کریں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(نیوزڈیسک)آپ کا وزن بہت زیادہ ہے اور آپ اسے کنٹرول کرنے کی پوری کوشش کررہے ہیں لیکن آپ کو ناکامی کا سامنا ہے۔اس کی کچھ ایسی وجوہات ہیں جن پر شاید آپ نے غور نہیں کیا۔آئیے آپ کو ایسی باتیں بتاتے ہیں جنہیں آپ نظر انداز کررہے ہیں اور ان کی وجہ سے آپ کا وزن کم نہیں ہورہا۔
اپنے کھانے پر نظر نہیں رکھ رہے
اکثر لوگ کہتے ہیں کہ وہ باوجود کوشش کے اپنا وزن کم نہیں کر پارہے۔اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ لوگ اس چیز پر نظر نہیں رکھتے کہ وہ کیا کھا رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کا وزن کنٹرول میں نہیں آتا۔اصل میں کیلوریز صرف مرغن کھانوں میں نہیں ہوتی بلکہ بعض ایسی اشیا بھی ہیں جن میں بہت زیادہ حرارے (کیلوریز) ہوتی ہیں۔مثال کے طور پر آپ بادام کھاکر وزن کم کررہے ہیں جو کہ ایک اچھا آئیڈیا ہے لیکن آپ باداموں کی مقدار پر نظر نہیں رکھ رہے۔ عموماًایک کپ بادام میں 750حرارے ہوتے ہیں اور اگر آپ بنا ءیہ جانے بادام کھارہے ہیں تو آپ اس کے اثرات جان سکتے ہیں۔
آپ کی نیند پوری نہیں ہورہی
اگر آپ کی نیند پوری نہ ہو تو اس کے دواثرات ہوتے ہیں ایک تو آپ کی بھوک بڑھ جاتی ہے اور دوسراآپ کھانا کھاتے ہیں تو آپ کا وزن بڑھتا ہے ۔یونیورسٹی آف شکاگو کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو نوجوان لڑکے رات کو چار گھنٹے تک سوئے تھے ان کی بھوک میں نو گھنٹے کی نیند کرنے والے نوجوانوں کے مقابلے میں 24اضافہ دیکھا گیا۔
امریکی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سونے کے دوران ہمارا جسم چکنائی کو استعمال کرتا ہے جس کی وجہ سے جسم کی اضافی چربی کم ہوتی رہتی ہے لیکن اگرنیند پوری نہ ہوتوایسا ممکن نہیں ہے۔
کیلوریز کی وہی تعداد جو آپ پہلے دن لے رہے تھے
آپ نے جب وزن کم کرنا شروع کیا تو یہ ایک اچھا تجربہ رہا لیکن اب وہی غذا جو آپ نے آغاز میں کھائی تھی کھاکر بھی وزن کم نہیں ہورہا۔اس کی وجہ ماہرین یہ بتاتے ہیں کہ جیسے جیسے وزن کم ہوتا ہے تو جسم کی حراروں کی طلب بھی کم ہوتی ہے لیکن ہم غلطی یہ کرتے ہیں کہ حراروں کی تعداد میں کمی نہیں کرتے اور غیر ارادی طور پر وہی خوارک کا استعمال جاری رکھتے ہیں جس کی وجہ سے مزید وزن کم نہیںکرپاتے۔
آپ ذہنی دباﺅ کا شکار ہیں
اگر آپ ذہنی تناﺅ کا شکار ہوجاتے ہیں تو یہ ایک تشویش ناک بات ہے کیونکہ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ذہنی انتشار کی وجہ سے ہمارے خون کے لیول میں ایسی تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں جس کی وجہ سے ہمیں زیادہ بھوک لگنے لگتی ہے اور ہماری خوارک بڑھ جاتی ہے جس سے وزن بڑھنے کے امکانات بہت زیادہ ہوجاتے ہیں۔
مصنوعی چینی کا استعمال
اگر آپ مصنوعی چینی کا استعمال یہ سوچ کر کرتے ہیں کہ اس سے وزن کنٹرول میں رہے گا تو یہ خام خیالی ہے۔ہارورڈ سکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق کے مطابق جب ہم مصنوعی چینی کھاتے ہیں تو ہمارا دماغ اسے کم چینی تصور کرتے ہوئے مزید چینی کھانے کا کہتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں چینی کی طلب میں اضافہ ہوجاتا ہے اور ہم نہ چاہتے ہوئے بھی چینی کھا لیتے ہیں جو وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔
حال ہی میں ایک اسرائیلی تعلیمی ادارے کی کی جانب سے کی گئی تحقیق میں بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ مصنوعی چینی (سویٹنرز)سے ہمارے معدے میں منفی تبدیلیاں رونما ہونے کے ساتھ یہ جسم میں ذیابیطس کا باعث بھی بنتی ہیں۔
یہ ایک بیماری بھی ہوسکتی ہے
اگر آپ کا وزن کم نہیں ہورہا تو فوراًاپنے طبی معالج سے رابطہ کریں کیونکہ یہ ایک بیماری بھی ہوسکتی ہے۔بعض اوقات تھائی رائیڈ گلینڈ میں خرابی کی وجہ سے بھی جسم کا وزن بڑھنا شروع ہوجاتا ہے اور لاکھ کوشش اور خوارم کیں کنٹرول کے باوجود بھی وزن کم نہیں ہوتا۔

مزید :

تعلیم و صحت -