بال اگانے کیلئے یہ ایک کام کرنے والے مرد جنسی کمزوری کا شکار ہوجاتے ہیں، سائنسدانوں نے واضح ترین وارننگ جاری کردی، یہ ایک کام کرنے سے مَردوں کو انتہائی سختی سے منع کردیا
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) گنجے پن کا شکار ہونے والے مرد اکثر معالجین کی طرف رجوع کرتے ہیں اور بعض اوقات انہیں کچھ افاقہ بھی ہوجاتا ہے لیکن اب سائنسدانوں نے گنجے پن کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات کا ایک ایسا نقصان بتا دیا ہے کہ گنجے ہو جانے والے مرد اس پر صبر کرنے کو ہی ترجیح دیں گے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست الینوائس کی یونیورسٹی فین برگ سکول آف میڈیسن کے سائنسدانوں نے اپنی نئی تحقیق میں بتایا ہے کہ ”گنجے پن کی ادویات کے استعمال سے مرد جنسی کمزوری کا شکار ہو جاتے ہیں اور یہ کمزوری کئی سال تک ان کا پیچھا نہیں چھوڑتی اور اس عرصے میں ان پر ویاگرا جیسی طاقتور جنسی دوا بھی بے اثر ہو رہتی ہے۔“
جدید تحقیق میں مردانہ کمزوری کی دوا ویاگرا کا ایسا فائدہ سامنے آگیا جو ابھی تک سب سے پوشیدہ تھا، آپ کی جان بھی بچاسکتی ہے اگر۔۔۔
رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے گنجے پن کا علاج کروانے والے 11ہزار مردوں پر تحقیق کی ہے جس میں معلوم ہوا ہے کہ علاج ختم ہونے کے بعد اوسطاً4سال تک یہ مرد کمزوری کے مسائل کا شکار رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ”گنجے پن کی وجہ مردوں کا جنسی ہارمون ٹیسٹاسٹرون ہوتا ہے چنانچہ گنجے پن کی ادویات میں فائناسٹیرائیڈ اور ڈیوٹا سٹیرائیڈ پائے جاتے ہیں جو ٹیسٹاسٹرون پر منفی اثرات مرتب کرتے اور اس کی پیداوار کم کرتے ہیں۔ اس سے گنجے پن کو تو کچھ افاقہ ہو جاتا ہے اور کچھ بال اگ آتے ہیں لیکن ٹیسٹاسٹرون کم ہو جانے کے باعث مردانہ کمزوری پیدا ہو جاتی ہے اور ایسے میں ان پر ویاگرا بھی اثر نہیں کرتی۔“تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر سٹیون بیلکنپ کا کہنا تھا کہ ”فائناسٹیرائیڈ جیسے اجزاءکی حامل ادویات کا استعمال مردوں کی جنسی صحت کے لیے شوگر، ہائی بلڈپریشر اور سگریٹ نوشی سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔ ان اجزاءکے اثرات کئی مہینوں یا سالوں پر محیط ہوتے ہیں۔ اس دوران مرد نارمل انداز میں ازدواجی فرائض ادا کرنے کے قابل نہیں رہتے۔“