آپ کے گھر میں موجود وہ چیز جو چپکے سے آپ کی جان لے سکتی ہے

آپ کے گھر میں موجود وہ چیز جو چپکے سے آپ کی جان لے سکتی ہے
آپ کے گھر میں موجود وہ چیز جو چپکے سے آپ کی جان لے سکتی ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) اللہ تعالیٰ نے اس دنیا میں بہت سی نعمتیں پیدا کی ہیں جن کے استعمال سے انسان اپنی زندگی آسان بناتا ہے اور مختلف مشکلات کا مقابلہ کرتا ہے۔ گیس بھی ایک ایسی ہی نعمت ہے جس کا استعمال زندگی کے مختلف شعبوں میں ہوتا ہے۔

اس نعمت کا سب سے زیادہ استعمال گھروں میں کھانا پکانے کیلئے کیا جاتا ہے لیکن جب موسم سرما آتا ہے تو پھر کمروں کو ”گرمانے“ کیلئے بھی گیس ہی کام آتی ہے لیکن اس کے استعمال میں معمولی سی لاپرواہی تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے اور گیس لیک ہونے کے باعث پورے کا پورا گھرانہ ہی اجڑ سکتا ہے۔
پاکستان میں ہرسال گیس لیکج اور اس طرح کے دیگر حادثات کے باعث سینکڑوں افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں اور گزشتہ سال ان حادثات کے باعث تقریباً 2 ہزار افراد لقمہ اجل بنے تھے جن میں زیادہ تر تعداد نوبیاہتا جوڑوں کی تھی۔ بہت سے واقعات رات کو سونے سے پہلے کمرے میں جلنے والے ہیٹر یا چولہے کو بند نہ کرنے کے باعث پیش آئے۔
ایسے واقعات سے بچنے کے لئے کبھی بھی پیسے بچانے کے چکر میں نہ پڑیں اور ہمیشہ اچھی اور بہترین کوالٹی کا چولہا اور ہیٹر استعمال کریں اور سونے سے پہلے ناصرف انہیں بند کر دیں بلکہ گھر میں لگے گیس کے مرکزی والو (گیس کی فراہمی بند کرنے والے آلہ) کو بھی لازمی بند کریں تاکہ خدانخواستہ اگر کسی وجہ سے گیس کا پائپ یا چولہا اور ہیٹر وغیرہ لیک ہو بھی جائے تو گیس کی فراہمی معطل ہی رہے۔

بہت سے لوگ یہ سوال پوچھتے ہیں کہ اگر گیس لیکج نہ بھی ہو تو پھر بھی سونے سے پہلے ہیٹر یا چولہا کیوں بند کر دینا چاہئے ۔ اس کا جواب یہ ہے کہ موسم سرما کے دوران گیس کا استعمال انتہائی زیادہ ہو جاتا ہے اور پریشر کی کمی کے باعث پاکستان کے بیشتر علاقوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔
رات کے وقت اگر ہیٹر یا چولہا جل رہا ہو اور گیس بند ہو جائے تو وہ بند ہو جائیں گے لیکن اگر رات کے ہی کسی پہر گیس کی فراہمی بحال ہو جائے تو کمرے میں گیس بھر جائے گی اور سردی کے باعث دروازے اور کھڑکیاں بند ہو نے سے اس کا اخراج نہیں ہو سکے گا اور بالآخر یہی گیس جان لیوا ثابت ہو گی۔
سردی کے موسم میں ہیٹر کا لطف ضرور اٹھائیں لیکن احتیاطی تدابیر بھی ہر صورت اختیار کریں تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے بچا جا سکے۔ گیس لیک ہونے کی صورت میں کیا کرنا چاہئے اس سے متعلق ذیل میں چند احتیاطی تدابیر سے متعلق بتایا جا رہا ہے جن پر عمل کر کے آپ کسی بھی بڑے پچھتاوے سے بچ سکتے ہیں۔

1:۔ گیس لیک ہونے کی صورت میں آگ کا شعلہ ہرگز مت جلائیں اور اور نہ ہی بجلی کے آلات کو روشن کریں کیونکہ ہمارے ہاں ناقص تاروں کے باعث بجلی کے سوئچ آن کرنے پر شعلہ بھڑکتا ہے اور اگر کمرے میں گیس بہت زیادہ بھری ہو تو یہ چھوٹا سا شعلہ آگ کے ہیولے میں بدل سکتا ہے۔
بہت سے لوگ یہ سوچتے ہیں کہ آگ صرف گیس لیک ہونے والی جگہ کے قریب ماچس جلانے سے ہی لگ سکتی ہے لیکن یہ درست نہیں اور ایسی صورت میں کیمرے میں کسی بھی جگہ پر ماچس یا آگ کا شعلہ جلانے کی غلطی مت کریں۔

2:۔ مرکزی پائپ لائن سے گھر میں آنے والی گیس کی لائن کے آخر میں ایک والو لگایا جاتا ہے جسے بوقت ضرورت بند بھی کیا جا سکتا ہے۔ گیس لیک ہونے کی صورت میں فوراً اس والو کو بند کر دیں تاکہ گیس کی فراہمی معطل ہو سکے۔

3 :۔ گیس لیک ہونے والی جگہ اور جس کمرے میں گیس بھر چکی ہو،وہاں سانس لینے سے گریز کریں اور بچوں اور گھر کے دیگر افراد کو مذکورہ جگہ سے دور لے جائیں۔ کمرے کی کھڑکیاں اور دروازے فوراً کھول دیں تاکہ کمرے یا گھر میں بھر جانے والی گیس باہر نکل سکے۔

4:۔ گیس لیک ہونے کی صورت میں فوراً ایس این جی پی ایل کی ایمرجنسی ہیلپ لائن 1199 پر رابطہ کر کے گیس لیک ہونے کی اطلاع دیں تاکہ بروقت کارروائی ہو سکے۔